Maktaba Wahhabi

108 - 322
’’اِس (حدیث) میں پاک دامنی اور محرمات پر قدرت حاصل ہونے اور اُن کا ارادہ کرنے کے بعد اُن سے باز رہنے کی فضیلت ہے اور وہ انھیں خالص اللہ تعالیٰ کے لیے چھوڑے۔‘‘ جب پاک دامن رہنے والے کی شان و عظمت یہ ہے، تو اپنے دامن کو داغ دار کرنے والے کی خرابی کس قدر سنگین ہوگی! اَللّٰہُمَّ إِنَّا نَسْئَلُکَ الْعَفَافَ لَنَا وَلِأَہْلِنَا وَأَوْلَادِنَا وَالْمُسْلِمِیْنَ أَجْمَعِیْنَ۔آمِیْنَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔[1] ۔۱۶۔ جاہ و جمال والی خاتون کی دعوتِ بُرائی سے بچنے پر سایہ عرش زنا کی سنگینی کو اُجاگر کرنے والی ایک بات یہ ہے، کہ حسب و نسب اور خوبرو عورت کی دعوتِ بُرائی کے باوجود اس سے دُور رہنے والے کے لیے عرشِ عظیم کا سایہ پانے کی بشارتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سَبْعَۃٌ یُّظِلُّہُمُ اللّٰہُ فِيْ ظِلِّہِ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلَّا ظِلُّہٗ۔‘‘[2] ’’سات (اقسام کے لوگوں) کو اللہ تعالیٰ اپنے سائے تلے اس دن جگہ دیں گے، جب کہ ان کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انھی سات اقسام کے لوگوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا:
Flag Counter