Maktaba Wahhabi

162 - 322
’’یُجْلَدَانِ وَیُنْفَیَانِ سَنَۃً۔‘‘[1] [دونوں کو کوڑے لگائے جائیں گے اور دونوں ایک (ایک) سال کے لیے جلاوطن کیے جائیں گے۔] ۹: امام عبد الرزاق نے نافع سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’أَنَّ [ابْنَ] عُمَرَ رضی اللّٰهُ عنہما حَدَّ مَمْلُوْکَۃً لَّہٗ فِيْ الزِّنٰی، وَنَفَاہَا إِلٰی فِدْکَ۔‘‘[2] ’’بے شک [ابن] عمر رضی اللہ عنہما نے اپنی لونڈی پر زنا کی حد قائم کی اور اسے فدک جلاوطن کردیا۔‘‘ ان دلائل کے حوالے سے پانچ باتیں: ۱: امام ابن منذر لکھتے ہیں: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدور والے واقعہ میں حلفاً فرمایا، کہ بلاشبہ وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب کے ساتھ فیصلہ کریں گے، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک اس [یعنی غیر شادی شدہ زنا کرنے والے مزدور] پر سو کوڑے اور ایک سال کی جلاوطنی ہے۔‘‘ اور وہ (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فیصلہ) کتاب اللہ کا بیان ہے۔ یہی بات [یعنی غیر شادی بدکار کی جلاوطنی] عمر رضی اللہ عنہ نے برسرِ منبر خطبہ میں فرمائی، خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے اس پر عمل کیا اور کسی ایک نے (بھی) اس پر اعتراض نہ کیا، تو اس طرح یہ (امت کا) اجماع تھا۔‘‘[3]
Flag Counter