Maktaba Wahhabi

57 - 322
فریب نہ کھاؤ۔ نہ حرام کار خدا کی بادشاہی کے وارِث ہوں گے، نہ بت پرست، نہ زناکار، نہ عیاش، نہ لونڈے باز، نہ چور، نہ لالچی، نہ شرابی، نہ گالیاں بکنے والے، نہ ظالم۔‘‘[1] ۸: زنا کی طرف لے جانے والی باتوں سے اجتناب کی تلقین: ا: بُری خواہش سے عورت کو دیکھنے پر آنکھ باہر نکال پھینکنے کا حکم: مسیح۔ علیہ السلام ۔ نے فرمایا: ’’تم سن چکے ہو، کہ کہا گیا تھا، کہ زنا نہ کرنا، لیکن میں تم سے یہ کہتا ہوں، کہ جس کسی نے بُری خواہش سے کسی عورت پر نگاہ کی، وہ اپنے دل میں اس کے ساتھ زنا کرچکا۔ پس اگر تیری دہنی آنکھ تجھے ٹھوکر کھلائے، تو اسے نکال کر اپنے پاس سے پھینک دے، کیونکہ تیرے لیے یہی بہتر ہے، کہ تیرے اعضاء میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنم میں نہ ڈالا جائے۔‘‘[2] ب: حرام کار سے قطع تعلق کا حکم: پولس نے کُرِنتِھیوں کو اپنے پہلے خط میں لکھا: ’’یہاں تک سننے میں آیا ہے، کہ تم میں حرام کاری ہوتی ہے، بلکہ ایسی حرام کاری جو غیر قوموں میں بھی نہیں ہوتی، چنانچہ تم میں سے ایک شخص اپنے باپ کی بیوی کو رکھتا ہے۔ اور تم افسوس تو کرتے نہیں، تاکہ جس نے یہ کام کیا، وہ تم میں سے نکالا جائے، بلکہ شیخی مارتے ہو۔‘‘ تمھارا فخر کرنا خوب نہیں۔ کیا تم نہیں جانتے، کہ تھوڑا سا خمیر سارے گُندھے
Flag Counter