Maktaba Wahhabi

82 - 322
’’بلاشبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: ’’اے اللہ! بے شک میں آپ سے ہدایت، تقویٰ، حرام سے پاک دامنی اور تونگری کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ حدیث کے حوالے سے تین باتیں: ۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا ایک یا دو چار مرتبہ نہیں کی، بلکہ حدیث کے الفاظ [کَانَ یَقُوْلُ] [کیا کرتے تھے] سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس دعا کا کثرت سے کرنا معلوم ہوتا ہے۔ ۲: [اَلْعَفَاف] اور [اَلْغِنٰی] دونوں کے [اَلْہُدیٰ] اور [التّقٰی] میں شامل ہونے کے باوجود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے [اَلْہُدیٰ] اور [اَلتُّقٰی] کے مانگنے کے بعد ان دونوں میں سے ہر ایک کا مستقل طور پر سوال کیا۔ علامہ طیبی لکھتے ہیں: ’’وَطَلَبُ الْعَفَافِ وَالْغِنٰی تَخْصِیْصٌ بَعْدَ التَّعْمِیْمِ۔‘‘[1] ’’العَفَاف اور الغِنٰی کا طلب کرنا عام (کی فرمائش) کے بعد خاص (کی التجا کرنا) ہے۔‘‘ بلاشبہ عام کے بعد کسی خاص چیز کا طلب کرنا، اس خاص چیز کی بہت زیادہ اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ ۳: جب امام المتقین سیّد الأولین والآخرین صلی اللہ علیہ وسلم بہت کثرت سے [حرام سے پاک دامنی] کا سوال کیا کرتے تھے، تو امت اس سوال کے اللہ تعالیٰ سے طلب کرنے کی کس قدر محتاج ہوگی؟ علاوہ ازیں وہ چیز کس قدر بُری اور قبیح ہوگی، جس سے محفوظ رہنے کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح دعا کیا کرتے تھے۔ اے اللہ کریم، ہمیں، ہمارے بہن بھائیوں اور ہم سب کی نسلوں کو [حرام سے پاک
Flag Counter