Maktaba Wahhabi

70 - 322
اس کے ذریعہ بآسانی پورا ہونا، ازدواجی زندگی کو غیر ضروری بوجھ بنا دیتا ہے اور کنبے کو ایسی ذمہ داری ٹھہرا دیتا ہے، کہ اس کا کوئی جواز ہی نہیں رہتا، [1] حالانکہ کنبہ ہی نسلِ نو کے لیے صالح تربیت گاہ ہے۔ اس کے بغیر نہ تو ان کی فطرت درست ہوتی ہے اور نہ ہی تربیت سدھرتی ہے۔[2] ۔۴۔ ایمان دار حضرات و خواتین کو [شرم گاہوں کی حفاظت] کا حکم ربانی اللہ تعالیٰ نے ایمان دار مردوں اور عورتوں کو اپنی [شرم گاہوں کی حفاظت] کرنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوْجَہُمْ ذٰلِکَ اَزْکَی لَہُمْ اِِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَ۔ وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِہِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَہُنَّ}[3] [ایمان والے مردوں سے کہہ دیجیے، کہ وہ اپنی نگاہوں سے نیچے رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں۔ یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ، اس سے پوری طرح باخبر ہیں، جو وہ کرتے ہیں۔ اور ایمان والی عورتوں سے کہہ دیجیے، کہ وہ اپنی نگاہوں سے نیچے رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں]۔ دونوں آیات کے حوالے سے سات باتیں: بات کو توفیقِ الٰہی سے اچھی طرح سمجھنے سمجھانے کی غرض سے، درجِ ذیل سات باتیں پیش کی جارہی ہیں:
Flag Counter