Maktaba Wahhabi

244 - 322
مبحثِ دوم اولادِ حرام کی کثرت اور اس کے بُرے نتائج تمہید: زنا کے عام ہونے سے حرامی بچوں کی کثرت ہوگی۔ بدکاری سے پھیلاؤ والے معاشرے اس حقیقت کی تائید کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں ناجائز اولاد کی صحت و تعلیم کا معیار پست اور ان کی شخصیت میں بگاڑ ہوتا ہے۔ ذیل میں اس بارے میں تین عنوانات کے تحت قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیے۔ ۱: زنا اور حرامی اولاد کی بہتات: زنا کے عام ہونے کے نتائج میں سے ایک گھمبیر مسئلہ حرامی اولاد کا ہے۔ لیڈی ڈاکٹر سیلیا ایس ڈیشم (Celia S.Deschim) لکھتی ہیں: ’’میں نے جب جنسی امراض اور ناجائز بچوں کی پیدائش میں بے پناہ اضافے کے بارے میں سنا، تو مجھے اس سے قطعاً کوئی تعجب نہیں ہوا، کیونکہ ہمارے معاشرے میں اب جو کچھ ہورہا ہے، یہ اس کا طبعی نتیجہ ہے۔‘‘[1] ۲: مغربی دنیا میں اولادِ حرام کی کثرت کے متعلق اعداد و شمار: مغربی ممالک میں ناجائز بچوں کی کثرت بھی اس حقیقت کی تائید کرتی ہے۔ ذیل میں وہاں کے کچھ ملکوں کے اس حوالے سے حالات ملاحظہ فرمائیے:
Flag Counter