Maktaba Wahhabi

87 - 322
[گندی عورتیں گندے مردوں کے لیے ہیں اور گندے مرد گندی عورتوں کے لیے ہیں اور پاک عورتیں پاک مردوں کے لیے ہیں اور پاک مرد پاک عورتوں کے لیے ہیں۔ وہ (پاک باز لوگ) اُن کی باتوں (یعنی بہتان تراشی) سے بالکل ہی بری کیے ہوئے ہیں۔ اُن ہی کے لیے بڑی بخشش اور بہت باعزت رزق ہے۔] دونوں آیات کے حوالے سے دو باتیں: ا: پہلی آیت شریفہ کی تفسیر میں حضراتِ مفسرین نے تحریر کیا ہے، کہ حضرت نوح اور حضرت لوط علیہما السلام کی بیویوں کی [خیانت] سے مراد ان کا [در پردہ کفر] تھا، بدکاری اور برائی نہیں تھی، کیونکہ کسی نبی کی بیوی کے بدکار ہونے کا تصور بھی روا نہیں۔ ان میں سے پانچ کے اقوال حسب ذیل ہیں: ’’وَلَا یَجُوْزُ أَنْ یُرَادَ بِالْخِیَانَۃِ الْفُجُوْرُ، لِأَنَّہٗ سَمْجٌ فِيْ الطِّبَاعِ، نَقِیْصَۃٌ عِنْدَ کُلِّ أَحَدٍ بِخَلَافِ الْکُفْرِ، فَإِنَّ الْکُفَّارَ لَا یَسْتَسْمِجُوْنَہٗ، بَلْ یَسْتَحْسِنُوْنَہٗ، وَیُسَمُّوْنَہٗ حَقًّا۔‘‘[1] ’’[خیانت] سے [بدکاری] مراد لینا درست نہیں، کیونکہ (انسانی) طبیعتیں اسے قبیح گردانتی ہیں اور وہ ہر ایک کے نزدیک گھٹیا پن ہے [کفر] کا معاملہ اس کے برعکس ہے، کیونکہ کافر لوگ اسے بُرا نہیں سمجھتے، بلکہ وہ تو اسے بنظرِ استحسان دیکھتے اور اسے [حق] کا نام دیتے ہیں۔‘‘ ’’مَا کَانَتْ خِیَانَتُہُمَا؟ نَقُوْلُ: ’’نِفَاقُہُمَا وَإِخْفَاؤُہُمَا الْکُفْرُ۔‘‘
Flag Counter