Maktaba Wahhabi

93 - 322
چونکہ یہ تینوں صفات اللہ تعالیٰ کے ہاں عزت والے انسان کے شایانِ شان زندگی اور گھٹیا، غلیظ اور حیوانیت کی سطح پر گِری ہوئی زندگی کے درمیان حدِ فاصل ہیں، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے انھیں [عباد الرحمن] کے امتیازی اوصاف میں ذکر کیا ہے، جو کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں بلند ترین مخلوق اور معزز ترین لوگ ہیں۔ اس کے بعد (اللہ تعالیٰ نے) شدید وعید فرمائی: {وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا} [اور جو یہ کرے گا، وہ سخت گناہ پائے گا]۔ یعنی عذاب (پائے گا)۔ اس کے بعد [والے آیت کے حصے نے] اس عذاب کی تفسیر بیان کی: {یُضَاعَفْ لَہُ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَیَخْلُدْ فِیْہِ مُہَانًا} [اس کے لیے روزِ قیامت عذاب دُگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا رہے گا]۔ سو وہ دُگنا عذاب ہی نہیں، بلکہ ذلت و رسوائی بھی ہے اور وہ زیادہ شدید اور سخت اذیت ناک ہے۔[1] شیخ ابوبکر جزائری ان آیات سے حاصل ہونے والی ہدایت کا ذکر کرتے ہوئے تحریر کرتے ہیں: ’’شرک، قتل نفس اور زنا کی حرمت اور یقینا یہ (تینوں) کبیرہ گناہوں کی مائیں ہیں۔ (یعنی کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑے ہیں۔)‘‘[2]
Flag Counter