Maktaba Wahhabi

95 - 322
بات کو خوب اچھی طرح سمجھنے سمجھانے کی غرض سے انھی آیات کے حوالے سے ذیل میں توفیقِ الٰہی سے چھ باتیں درج کی جارہی ہیں: ۱: شیخ قاسمی لکھتے ہیں: یہ آیات دلالت کرتی ہے، کہ بندے کی فلاح [شرم گاہ کی حفاظت] پر موقوف ہے۔ بلاشبہ اس کے بغیر اس کی فلاح کی کوئی سبیل نہیں۔ یہ آیت اپنے اندر تین باتیں سموئے ہوئے ہے: -- اپنی شرم گاہ کی حفاظت نہ کرنے والا فلاح سے محروم رہا، --حدودِ الٰہیہ سے تجاوز کرنے (کے بُرے وصف) کا مستحق قرار پایا -- اور قابلِ ملامت ٹھہرایا گیا۔ شہوت کے پورا نہ کرنے پر مشقت برداشت کرنا، تو ان تین باتوں (کا مستحق ٹھہرائے جانے) سے آسان ہے۔[1] ۲: علامہ الوسی لکھتے ہیں: {وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ۔ اِِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ} میں بیان کیا گیا ہے، کہ وہ [پاک دامن ہیں]۔ ان کا سابقہ ذکر کردہ وصف {وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ} [لغو سے اعراض کرنا] بھی ان کے [پاک دامن] ہونے کا تقاضا کرتا ہے، لیکن [پاک دامنی] کی اہمیت اُجاگر کرنے کی خاطر اسے ذکر کیا گیا ہے۔[2] ۳: شیخ ابن عاشور {فَاِِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ}[3] کی تفسیر میں رقم طراز ہیں: ’’اس کا مفہوم اس بات پر دلالت کرتا ہے، کہ ان (بیویوں اور لونڈیوں)
Flag Counter