Maktaba Wahhabi

121 - 322
۳: امام ابن ماجہ اور امام حاکم نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انھوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: یَا مَعْشَرَ الْمُہَاجِرِینَ! خَمْسٌ إِذَا ابْتُلِیتُمْ بِہِنَّ، وَأَعُوذُ بِاللّٰہِ أَنْ تُدْرِکُوہُنَّ: لَمْ تَظْہَرِ الْفَاحِشَۃُ فِيْ قَوْمٍ قَطُّ، حَتّٰی یُعْلِنُوا بِہَا إِلَّا فَشَا فِیہِمْ الطَّاعُونُ وَالْأَوْجَاعُ الَّتِيْ لَمْ تَکُنْ مَضَتْ فِيْ أَسْلَافِہِمْ الَّذِینَ مَضَوْا۔۔۔۔الحدیث۔[1] اے گروہِ مہاجرین! جب تم پانچ باتوں میں مبتلا کیے جاؤ اور میں اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتا ہوں، کہ تم انھیں پاؤ: کسی قوم میں کبھی بھی زنا عام نہیں ہوتا، یہاں تک کہ وہ اسے علانیہ کریں، مگر ان میں طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں، جو کہ ان کے پہلے لوگوں میں نہیں تھیں… الحدیث۔ افسوس کہ انسانی معاشروں کی ایک بڑی تعداد میں بدکاری کا چلن ہوا اور اس کے ساتھ ہی ایسے جنسی اور دیگر امراض کا طوفان آیا، کہ اس سے پہلے ان کا کہیں نام و نشان نہ تھا۔ کاش لوگ انسانیت کے عظیم ترین محسن رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی سوز و گداز میں ڈوبی ہوئی تنبیہ پر توجہ کرتے۔[2]
Flag Counter