Maktaba Wahhabi

85 - 181
کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی ، تو میں نے انہیں قراء ت کے بعد اور رکوع سے پہلے یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا : ( اَللّٰہُمَّ إِیَّاکَ نَعْبُدُ ، وَلَکَ نُصَلِّیْ وَنَسْجُدُ ، وَإِلَیْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ، نَرْجُوْ رَحْمَتَکَ ، وَنَخْشٰی عَذَابَکَ ، إِنَّ عَذَابَکَ بِالْکَافِرِیْنَ مُلْحِقٌ ، اَللّٰہُمَّ إِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ ، وَنَسْتَغْفِرُکَ ، وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ ، وَلاَ نَکْفُرُکَ ، وَنُؤْمِنُ بِکَ ، وَنَخْضَعُ لَکَ ، وَنَخْلَعُ مَنْ یَّکْفُرُ ) ترجمہ : ’’ اے اللہ ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ، اور تیرے ہی لئے نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں ، اور ہم تیری طرف ہی جدو جہد کرتے اور لپکتے ہیں ، ہم تیری رحمت کے امیدوار اور تیرے عذاب سے ڈرنے والے ہیں ، یقینا تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے ، اے اللہ ! ہم تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں ، اور تیری مغفرت کے طلبگار ہیں ، اور تجھ پر خیر وبھلائی کی تعریف کرتے ہیں ، اور تیری ناشکری نہیں کرتے ، اور تجھ پر ایمان لاتے اور تیرے لئے جھکتے ہیں ، اور جو کفر کرتا ہے اسے چھوڑ دیتے ہیں ۔‘‘[ رواہ البیہقی : ۲/۲۱۱ وصحح إسنادہ ، وصححہ الألبانی : إرواء الغلیل :۲/۱۷۰ ] اور دوسری روایت میں ہے کہ انہوں نے رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کر ، اور اونچی آواز کے ساتھ قنوت پڑھی ۔ [ البیہقی : ۲/۱۲ وصححہ ، الشیخ الألبانی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے قنوت کارکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد دونوں طرح پڑھنا ثابت ہے ۔ ارواء الغلیل :۲/۱۷۱ ] (۹) حضرت سعد بن طارق الأشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ
Flag Counter