(۷) سجدۂ شکر کسی مسلمان کو جب کوئی نعمت نصیب ہو ، یا اس سے کوئی آفت ٹل جائے حالانکہ اس کا سبب موجود تھا، یا اسے کسی مصیبت سے نجات مل جائے تو اس کیلئے مستحب ہے کہ وہ اللہ تعالی کیلئے سجدۂ شکر بجا لائے ۔ حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی خوش کن خبر ملتی یا کوئی ایسا معاملہ ہوتا جس سے آپ کو خوشی نصیب ہوتی تو آپ اللہ تعالی کا شکر ادا کرنے کیلئے سجدے میں چلے جاتے [احمد : ۵/۴۵ ، ابو داؤد : ۲۷۷۴، الترمذی : ۱۵۷۸ ،ابن ماجہ : ۱۳۹۴ ۔ وصححہ الألبانی] اور حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لمبا سجدہ کیا، پھر اپنا سر اٹھایا ، اور فرمایا : ( إِنَّ جِبْرِیْلَ علیہ السلام أَتَانِیْ فَبَشَّرَنِیْ فَقَالَ : إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ یَقُوْلُ : مَنْ صَلّٰی عَلَیْکَ صَلَّیْتُ عَلَیْہِ ، وَمَنْ سَلَّمَ عَلَیْکَ سَلَّمْتُ عَلَیْہِ ، فَسَجَدْتُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ شُکْرًا ) ترجمہ : ’’ بے شک حضرت جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھے خوشخبری سنائی کہ اللہ تعالی فرماتا ہے : جس شخص نے آپ پر درود پڑھا ، میں اس پر رحمت بھیجوں گا ، اور جس شخص نے آپ پر سلام کہا میں اس پر سلام کہوں گا ، چنانچہ میں نے شکر بجا لانے کی خاطر اللہ تعالی کیلئے سجدہ کیا ۔‘‘ [ احمد : ۱/۱۹۱ ، وحسنہ الألبانی فی تحقیق المشکاۃ : ۹۳۷ ] اور حضرت البراء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ |