رمضان کی ترغیب دیتے تھے ، لیکن انہیں سختی کے ساتھ اس کا حکم نہیں دیتے تھے ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے : ( مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِیْمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ) ترجمہ : ’’ جس شخص نے ایمان کے ساتھ اور اللہ تعالی سے اجر وثواب طلب کرتے ہوئے قیامِ رمضان کیا اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔‘‘[ البخاری : ۳۷ ، مسلم : ۷۵۹ ] امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ تمام علماء کا اس با ت پر اتفاق ہے کہ نمازِ تراویح مستحب ہے ، جبکہ امام ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ یہ سنتِ مؤکدہ ہے ۔ [ شرح صحیح مسلم : ۶/۲۸۶ ، المغنی لابن قدامہ : ۲/۶۰۱ ] 3. حدیثِ مذکور میں نمازِ تروایح کی بڑی فضیلت ذکر کی گئی ہے لہذا جو شخص اسے برحق سمجھتے ہوئے اور اللہ تعالی کی شریعت تصور کرتے ہوئے ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی جو فضیلت بیان فرمائی اس کی تصدیق کرتے ہوئے ، اور پورے اخلاص کے ساتھ اللہ تعالی سے اس کا اجر وثواب اور اس کی رضا کو طلب کرتے ہوئے ادا کرے اسے یہ عظیم فضیلت حاصل ہو سکتی ہے ۔[فتح الباری لابن حجر : ۱/۹۲ ، نیل الأوطار : ۲/۲۳۳] 4. نمازِ تراویح اور قیامِ رمضان کیلئے جماعت مشروع ہے اور جب تک امام پوری نماز ختم نہ کر لے اس وقت تک اس کے ساتھ نماز جاری رکھنی چاہئیے ، جیسا کہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رمضان کے |
Book Name | نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مؤسسۃ الجریسی للتوزیع والاعلان الریاض |
Publish Year | 2006ء |
Translator | حافظ محمد اسحاق زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 181 |
Introduction |