Maktaba Wahhabi

113 - 181
سِمَانٍ ؟ قُلْنَا : نَعَمْ ، قَالَ : ثَلاَثُ آیَاتٍ یَقْرَأُ بِہِنَّ أَحَدُکُمْ فِیْ صَلاَتِہٖ خَیْرٌ لَّہُ مِنْ ثَلاَثِ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ سِمَانٍ ) ترجمہ : ’’ کیا تم میں سے کسی شخص کو یہ بات پسند ہے کہ جب وہ اپنے گھر کو واپس لوٹے تو اس میں تین حاملہ اور بڑی ہی موٹی اور صحتمند اونٹنیاں پائے ؟ ہم نے کہا: جی ہاں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص اگر تین آیات اپنی نماز میں پڑھ لے تو یہ اس کیلئے تین حاملہ اور صحتمند اونٹنیوں سے بہتر ہے ۔‘‘[ مسلم : ۸۰۲ ] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کے ختم کیلئے کم از کم مدت تین دن مقرر فرمائی ہے ، جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا : ’’ چالیس دن ‘‘ ، پھرآپ نے فرمایا : ’’ایک ماہ ‘‘ ، پھرآپ نے فرمایا : ’’ بیس دن‘‘ ،پھرآپ نے فرمایا :’’ پندرہ دن‘‘ ، پھرآپ نے فرمایا : ’’ دس دن ‘‘ ، پھرآپ نے فرمایا : ’’ ایک ہفتہ ‘‘ ، انہوں نے کہا : میں اس سے بھی کم مدت میں قرآن مجید ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہوں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( لاَ یَفْقَہُ مَنْ قَرَأَہُ فِیْ أَقَلَّ مِنْ ثَلاَثٍ ) ’’ جو شخص اسے تین دن سے کم مدت میں پڑھتا ہے وہ اسے سمجھ نہیں سکتا ۔‘‘ [ ابو داؤد : ۳۹۵ ۱، ۱۳۹۰ ۔وصححہ الألبانی ] 4. قیام اللیل کا سب سے افضل وقت رات کاآخری تہائی حصہ ہے نمازِ تہجد کا سب سے افضل وقت رات کاآخری تہائی حصہ ہے ، تاہم رات کے ابتدائی حصے میں ، درمیانے حصے میں اور اس کے آخری حصے میں بھی تہجد پڑھنا جائز ہے ، جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مہینے میں اس قدر روزے چھوڑتے کہ ہم یہ گمان کرتے کہ آپ نے اس میں سرے سے روزے رکھے ہی
Flag Counter