Maktaba Wahhabi

112 - 181
دنیا اورا س کے اندر جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے ، جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( لاَ حَسَدَ إِلاَّ فِیْ اثَنَتَیْنِ : رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ الْقُرْآنَ فَہُوَ یَقُوْمُ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ مَالاً فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ ) ترجمہ : ’’ صرف دو آدمی ہی قابلِ رشک ہیں ، ایک وہ جسے اللہ تعالی نے قرآن دیا (اسے حفظ کرنے کی توفیق دی ) اور وہ اس کے ساتھ دن اور رات کے اوقات میں قیام کرتا ہے ، اور دوسرا وہ جسے اللہ تعالی نے مال عطا کیا اور وہ اسے دن اور رات کے اوقات میں خرچ کرتا ہے ‘‘[مسلم : ۸۱۵] 12. قیام اللیل میں قراء تِ قرآن کرنا بہت بڑی غنیمت ہے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( مَنْ قَامَ بِعَشْرِ آیَاتٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِیْنَ ، وَمَنْ قَامَ بِمِائَۃِ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْقَانِتِیْنَ ، وَمَنْ قَامَ بِأَلْفِ آیَۃٍ کُتِبَ مِنَ الْمُقَنْطِرِیْنَ ) ترجمہ : ’’ جو شخص دس آیات کے ساتھ قیام کرتا ہے وہ غافلوں میں نہیں لکھا جاتا ، اور جو شخص سو آیات کے ساتھ قیام کرتا ہے وہ فرمانبرداروں میں لکھ دیا جاتا ہے ، اور جو شخص ایک ہزار آیات کے ساتھ قیام کرتا ہے اسے اجر وثواب کے خزانے حاصل کرنے والوں میں لکھ دیا جاتا ہے ۔‘‘ [ ابو داؤد : ۱۳۹۸ ، وابن خزیمہ : ۲/۱۸۱ : ۱۱۴۲ ، وصححہ الألبانی فی صحیح سنن ابی داؤد والصحیحۃ :۶۴۳ ] اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( أَیُحِبُّ أَحَدُکُمْ إِذَا رَجَعَ إِلٰی أَہْلِہٖ أَنْ یَّجِدَ فِیْہِ ثَلاَثَ خَلِفَاتٍ عِظَامٍ
Flag Counter