Maktaba Wahhabi

71 - 181
6. قنوتِ وتر نمازِ وتر میں دعائے قنوت کا پڑھنا مشروع ہے ، جیسا کہ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قنوتِ وتر کیلئے یہ کلمات سکھلائے : ( اَللّٰہُمَّ اہْدِنِیْ فِیْمَنْ ہَدَیْتَ ، وَعَافِنِیْ فِیْمَنْ عَافَیْتَ ، وَتَوَلَّنِیْ فِیْمَنْ تَوَلَّیْتَ ، وَبٰارِکْ لِیْ فِیْمَا أَعْطَیْتَ ، وَقِنِیْ شَرَّ مَا قَضَیْتَ ، فَإِنَّکَ تَقْضِیْ وَلاَ یُقْضٰی عَلَیْکَ ، وَإِنَّہُ لاَ یَذِلُّ مَنْ وَّالَیْتَ ، [ وَلاَ یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ ] ، [سُبْحَانَکَ ] تَبَارَکْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ ) ترجمہ : ’’ اے اللہ ! مجھے ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے ہدایت دی ہے ، اور مجھے ان لوگوں میں شامل فرما جنہیں تو نے عافیت اور تندرستی دی ہے ، اور مجھے ان لوگوں میں شامل فرما جن کے تمام امور کا تو ذمہ دار ہے ، اور تو نے مجھے جو کچھ عطا کیا ہے اس میں برکت دے ، اور تو نے جو فیصلہ فرمایا ہے اس کے شر سے مجھے محفوظ فرما ، کیونکہ تو ہی ہے فیصلہ کرنے والا ، اورتیرے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا ، اور جسے تو دوست بنا لے وہ ذلیل نہیں ہوتا ، اور جس سے تو دشمنی کرلے اسے عزت نہیں مل سکتی ، تو پاک ہے ، بابرکت ہے اور ہمارے رب ! تو بلند وبالا ہے ‘‘ [ احمد : ۱/۱۹۹ ، ابو داؤد : ۱۴۲۵ ، النسائی : ۷۴۵ ، ۱۷۴۶ ، الترمذی : ۴۶۴ ، وابن ماجہ : ۱۱۷۹ ۔ وصححہ الألبانی فی إرواء الغلیل ۲/۱۷۲ : ۴۴۹ ۔ اس دعا کے الفاظ [ ولا یعز من عادیت ] المعجم الکبیر للطبرانی : ۳/۷۳ :۱۷۰۱ ، ۱۷۰۳اور السنن الکبری للبیہقی : ۲/۲۰۹ میں مروی ہیں ، اور حافظ ابن حجر نے التلخیص الحبیر: ۱/۲۴۹ : ۳۷۱ میں کہا ہے کہ یہ الفاظ حدیث میں ثابت اور متصل ہیں ، اور انہوں نے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ پر تردید کی ہے جو کہ اس کے ضعیف ہونے کے قائل
Flag Counter