( اِجْعَلُوْا آخِرَ صَلاَتِکُمْ بِاللَّیْلِ وِتْرًا ) یعنی ’’ تم نمازِ وتر ‘ رات کی نماز کے آخر میں پڑھا کرو ‘‘ [ البخاری : ۹۹۸ ، مسلم : ۷۵۱ ] اور مسلم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں : ( مَنْ صَلّٰی مِنَ اللَّیْلِ فَلْیَجْعَلْ آخِرَ صَلاَتِہٖ وِتْرًا [قَبْلَ الصُّبْحِ ] ) ’’ جو شخص رات کو نفل نماز پڑھے وہ وتر سب سے آخر میں ( فجر سے پہلے ) پڑھے ‘‘ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیا کرتے تھے ۔ [ مسلم : ۷۵۱ ] 10. نمازِ وتر سے سلام پھیرنے کے بعد دعا سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہئیے : ( سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ ، سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ ، سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ ، رَبُّ الْمَلاَئِکَۃِ وَالرُّوْحِ ) جیسا کہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ وتر کی تین رکعات پڑھتے تھے ، پہلی رکعت میں ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأعْلٰی ﴾ اور دوسری میں ﴿ قُلْ یٰا أَیُّہَا الْکٰافِرُوْنَ ﴾ اور تیسری میں ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ ﴾ پڑھتے تھے ، اور آپ رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے تھے ، اور جب آپ فارغ ہوتے تو یہ دعا تین بار پڑھتے : (سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ ) ، آخری مرتبہ اس کے ساتھ اپنی آواز لمبی کرتے اور فرماتے : ( رَبُّ الْمَلاَئِکَۃِ وَالرُّوْحِ ) ۔ [ النسائی : ۱۶۹۹ ۔ وصححہ الألبانی ] 11. ایک رات میں دو وتر نہیں ہیں حضرت طلق بن علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( لاَ |