Maktaba Wahhabi

169 - 181
( سَجَدَ وَجْہِیْ لِلَّذِیْ خَلَقَہُ [ وَصَوَّرَہُ ] وَشَقَّ سَمْعَہُ وَبَصَرَہُ ، بِحَوْلِہٖ وَقُوَّتِہٖ [ فَتَبَارَکَ اللّٰہُ أَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ ] ) ( احمد : ۶/۲۱۷ ، ابو داؤد : ۱۴۱۴ ، الترمذی : ۵۸۰ ، النسائی :۱۱۲۹، سنن البیہقی : ۲/۳۲۵ ، الحاکم : ۱/۲۲۰ ۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ، اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! میں نے گذشتہ رات ایک خواب دیکھا ہے کہ گویا میں ایک درخت کی جڑ کی طرف نماز پڑھ رہا ہوں ، اور میں نے آیتِ سجدہ کو پڑھا اور سجدے میں چلا گیا ، تب اس درخت نے بھی میرے ساتھ سجدہ کیا ، اور میں نے اس سے سنا کہ وہ کہہ رہا ہے : ( اَللّٰہُمَّ اکْتُبْ لِیْ بِہَا عِنْدَکَ أَجْرًا ، وَضَعْ عَنِّیْ بِہَا وِزْرًا ، وَاجْعَلْہَا لِیْ عِنْدَکَ ذُخْرًا ، وَتَقَبَّلْہَا مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَہَا مِنْ عَبْدِکَ دَاؤُدَ ) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے آیتِ سجدہ کو پڑھا ، پھر سجدے میں چلے گئے ، اور میں نے سنا کہ آپ وہی دعا پڑھ رہے تھے جو اس شخص نے درخت کی طرف سے سنائی تھی ۔ [ الترمذی : ۵۷۹ ، ابن ماجہ : ۱۰۵۳ ۔ حسنہ الألبانی ] اور سجودِ تلاوت میں بھی وہی چیز مشروع ہے جو سجودِ نماز میں مشروع ہے ۔ [ مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ لابن باز : ۱۱/۴۰۷ ، الشرح الممتع : ۴/۱۴۴ ] اور صحیح بات یہ ہے کہ سجدۂ تلاوت ممنوع اوقات میں بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ایک سببی عبادت ہے ۔ [ شرح مسلم للنووی : ۵/۸۲ ، نیل الأوطار : ۲/۳۱۳ ، مجموع فتاوی ابن باز : ۱۱/ ۲۹۱ ]
Flag Counter