Maktaba Wahhabi

83 - 181
( غِفَارُ غَفَرَ اللّٰہُ لَہَا ، وَأَسْلَمُ سَالَمَہَا اللّٰہُ ، وَعُصَیَّۃُ عَصَتِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ ، اَللّٰہُمَّ الْعَنْ بَنِیْ لِحْیَانَ ، وَالْعَنْ رِعْلاً وَذَکْوَانَ ) ترجمہ : ’’ قبیلہ ( غفار ) کی اللہ تعالی نے مغفرت کردی ، اور قبیلہ ( اسلم ) کو اللہ تعالی نے محفوظ رکھا ، اور قبیلہ ( عصیہ ) نے اللہ تعالی اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم ) کی نافرمانی کی ، اے اللہ ! بنی لحیان پر لعنت بھیج ، اور رعل اور ذکوان پر بھی لعنت بھیج ‘‘ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ ریز ہو گئے ۔ [ مسلم : ۶۷۹ ] (۳) حضرت البراء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ فجر اور نمازِ مغرب میں قنوت پڑھی ۔ [ مسلم : ۶۷۸] (۴) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مغرب اور فجر کی نماز میں قنوت پڑھی جاتی تھی ۔ [ البخاری : ۷۹۸، ۱۰۰۴ ] (۵) ابو سلمہ رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز تمہارے قریب کرونگا ، پھر وہ ( ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ) نمازِ ظہر ، نمازِ عشاء اور نمازِ فجر کی آخری رکعت میں جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو مومنوں کیلئے دعا کرتے ، اور کافروں پر لعنت بھیجتے ۔ [البخاری : ۷۹۷ ، مسلم : ۶۷۶ ] (۶) اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل ایک ماہ تک ظہر ، عصر ، مغرب ، عشاء ، اور فجر کی نمازوں کی آخری رکعت میں ( سمع اللہ لمن حمدہ ) کہتے تو بنی سلیم کے قبائل ( رعل ، ذکوان ، عصیہ ) پر بددعا کرتے ، اور جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہوتے وہ آمین کہتے ۔ [ ابو داؤد : ۱۴۴۳ ، والحاکم : ۱/۲۲۵ ۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی سند کو صحیح سنن ابی داؤد میں حسن قرار دیا ہے ۔ إرواء الغلیل: ۲/۱۶۴ ]
Flag Counter