Maktaba Wahhabi

178 - 181
گھڑی میں اس گھر کا طواف کیا ، اور نماز پڑھی ‘‘ [ ابو داؤد : ۱۸۹۴ ، الترمذی : ۸۶۸ ، النسائی : ۲۹۲۴ ، ابن ماجہ : ۱۲۵۴ ۔ وصححہ الألبانی ، وقال ابن باز : إسنادہ جید ] اور حضرت یزید بن الاسود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج میں حاضر ہو ا ، تو میں نے آپ کے ساتھ مسجدِ خیف میں نماز ِ فجر ادا کی ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھ لی ، تو اچانک آپ نے دیکھا کہ لوگوں کے آخر میں دو شخص ہیں جنہوں نے آپ کے ساتھ نماز نہیں پڑھی ، آپ نے فرمایا : ( عَلَیَّ بِہِمَا ) ’’ انہیں میرے پاس لاؤ ۔‘‘چنانچہ ان دونوں کو اس حال میں لایا گیا کہ ان کے کندھوں اور پہلووں کے درمیان کا گوشت ( خوف کے مارے ) کانپ رہا تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : ’’ تمہیں ہمارے ساتھ نماز پڑھنے سے کس چیز نے منع کیا ‘‘ ؟ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم نے اپنے کجاووں میں ( جہاں ہم نے پڑاؤ ڈالا ہوا ہے وہیں ) نماز پڑھ لی تھی ، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : ( فَلاَ تَفْعَلاَ ، إِذَا صَلَّیْتُمَا فِیْ رِحَالِکُمَا ثُمَّ أَتَیْتُمَا مَسْجِدَ جَمَاعَۃٍ فَصَلِّیَا مَعَہُمْ ، فَإِنَّہَا لَکُمَا نَافِلَۃٌ ) ترجمہ : ’’ ایسے نہ کیا کرو ، اور جب تم اپنے کجاووں میں نماز پڑھ لو ، پھر جماعت والی مسجد میں آ ؤ تو ان کے ساتھ بھی نماز پڑھ لیا کرو ، وہ تمہارے لئے نفل نماز ہو گی ۔‘‘[ الترمذی : ۲۱۹ ، ابو داؤد : ۵۷۵ ، النسائی : ۸۵۸ ۔ وصححہ الألبانی ] اور ابو داؤد کی ایک روایت میں یوں فرمایا : ( إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فِیْ رَحْلِہٖ ، ثُمَّ أَدْرَکَ الْإِمَامَ وَلَمْ یُصَلِّ فَلْیُصَلِّ
Flag Counter