Maktaba Wahhabi

129 - 181
ایک رکعت میں پڑھتے تھے ۔ [ البخاری : ۴۹۹۶ ] اور مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا : تم قرآن مجید کو شعروں کی طرح انتہائی تیزی کے ساتھ پڑھتے ہو ! بے شک کئی لوگ ایسے ہیں جو قرآن مجید کو پڑھتے ہیں لیکن قرآن ان کے گلوں سے نیچے نہیں اترتا ، اور جب قرآن دل میں اتر جائے اور اس میں راسخ ہو جائے تو وہ اس کیلئے نفع بخش ہوتا ہے ، اور نماز کا سب سے افضل حصہ رکوع وسجود والا حصہ ہے ۔۔۔ [ مسلم : ۸۲۲ ] اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید کی ایک ہی آیت کو پوری رات قیام کے دوران پڑھتے رہے ۔ [ الترمذی :۴۴۸ ۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قیام میں صبح ہونے تک ایک ہی آیت بار بار پڑھتے رہے اور وہ ہے : ﴿ إِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَإِنَّہُمْ عِبَادُکَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَہُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾ [ابن ماجہ : ۱۳۵۰ ۔ وحسنہ الألبانی ] اور یہ تمام احادیث مبارکہ اس بات کی دلیل ہیں کہ رات کی نفل نماز میں اپنی جسمانی اور ایمانی طاقت کے مطابق اورجتنی اللہ تعالی بندے کو توفیق دے ، اسے مختلف سورتوں کو پڑھنا چاہئیے ۔ اور رہی یہ بات کہ قیام اللیل میں قراء ت جہرا ہو یا سرا ، تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز میں قراء ت کے بارے میں سوال کیا گیا کہ آپ جہرا پڑھتے یا سرا ؟ تو انہوں نے جواب دیا : آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں عمل کیا کرتے تھے ، کبھی جہرا اور کبھی سرا ۔ [ احمد : ۶/۱۴۹ ، ابو داؤد : ۱۴۳۷ ، الترمذی : ۲۹۲۴ ، النسائی : ۱۶۶۲ ، ابن ماجہ : ۱۳۵۴ ۔ وصححہ الألبانی ]
Flag Counter