اور حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( نماز میں ) کھڑا ہوا ، آپ نے سورۃ البقرۃ کی قراء ت فرمائی ، اور آپ جب رحمت والی آیت سے گذرتے تو رک جاتے اور (رحمت کا ) سوال کرتے ، اور جب عذاب والی آیت سے گذرتے تو رک کر اللہ تعالی کی پناہ طلب کرتے ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا ، اور وہ بھی اتنا ہی لمبا تھا جتنا قیام تھا ، آپ رکوع میں یہ دعا بار بار پڑھتے رہے : (سُبْحَانَ ذِیْ الْجَبَرُوْتِ ، وَالْمَلَکُوْتِ ، وَالْکِبْرِیَائِ ، وَالْعَظَمَۃِ) ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام ہی کے بقدر سجدہ کیا ، اور سجدے میں بھی یہی دعا پڑھتے رہے ، پھر آپ دوسری رکعت کیلئے کھڑے ہوئے تو اس میں سورۃ آل عمران کی تلاوت فرمائی ، اس کے بعد ہر رکعت میں ایک ایک سورت پڑھتے رہے ۔ [ ابو داؤد : ۸۷۳ ، النسائی : ۱۰۴۹ ۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک رات نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ نے چار رکعات پڑھیں ، اور ان میں سورۃ البقر ۃ ، سورۃ آل عمران ، سورۃ النساء ، سورۃ المائدۃ اور سورۃ الأنعام کو پڑھا ۔ [ ابو داؤد : ۷۷۴۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کوایک شخص نے بتایا کہ وہ ایک ہی رکعت میں پوری مفصل سورتوں کو پڑھتا ہے ، تو انہوں نے کہا : تم اشعار کی طرح قرآن کو انتہائی تیزی کے ساتھ پڑھتے ہو ! میں ان ملتی جلتی سورتوں کو جانتا ہوں جن کو ملا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے ، پھر انہوں نے بیس سورتیں ذکر کیں ۔ [ البخاری : ۷۷۵ ، مسلم : ۸۲۲ ] اور ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان سورتوں میں سے دو دو سورتیں ملا کر |