Maktaba Wahhabi

110 - 181
ہیں ، اور اللہ تعالی نے ان کا مرتبہ دوسرے لوگوں کی نسبت زیادہ بڑا بیان کیا ہے ، فرمان الہی ہے : ﴿ أَمَّنْ ہُوَ قَانِتٌ آنَائَ اللَّیْلِ سَاجِدًا وَّقَائِمًا یَّحْذَرُ الْآخِرَۃَ وَیَرْجُوْ رَحْمَۃَ رَبِّہٖ قُلْ ہَلْ یَسْتَوِیْ الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَالَّذِیْنَ لاَ یَعْلَمُوْنَ إِنَّمَا یَتَذَکَّرُ أُولُوْا الْأَلْبَابِ ﴾ [ الزمر : ۹] ترجمہ : ’’ کیا ( یہ بہتر ہے ) یا جو شخص رات کے اوقات سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کرتے گذارتا ہے ، آخرت سے ڈرتا اور اپنے رب کی رحمت کا امیدوار ہے ، ان سے پوچھئے کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے دونوں برابر ہو سکتے ہیں ؟ مگر ان باتوں سے سبق تو وہی حاصل کرتے ہیں جو عقل والے ہیں ۔‘‘ 8. قیام اللیل گناہوں کو مٹاتا اور برائیوں سے روکتا ہے حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( عَلَیْکُمْ بِقِیَامِ اللَّیْلِ فَإِنَّہُ دَأْبُ الصَّالِحِیْنَ قَبْلَکُمْ ، وَہُوَ قُرْبَۃٌ إِلٰی رَبِّکُمْ ، وَمُکَفِّرٌ لِلسَّیِّئَاتِ ، وَمَنْہَاۃٌ لِلْآثَامِ ) ترجمہ : ’’ تم قیام اللیل ضرور کیا کرو کیونکہ یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کی عادت تھی ، اور اس سے تمہیں تمہارے رب کا تقرب حاصل ہوتا ہے ، اور یہ گناہوں کو مٹانے والا ، اور برائیوں سے روکنے والا ہے ۔‘‘ [ الترمذی : ۳۵۴۹ ، الحاکم : ۱/۳۰۸ ، البیہقی : ۲/۵۰۲ ، وحسنہ الألبانی فی صحیح سنن الترمذی ، وإرواء الغلیل : ۴۵۲ ] 9. فرض نماز کے بعد قیام اللیل سب سے افضل نماز ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِتہجدکی ترغیب دیتے
Flag Counter