Maktaba Wahhabi

108 - 181
تیقظ من منامک إن خیرا من النوم التہجد بالقرآن ترجمہ : ’’ تجھے نیند کی لذت نے اس بہترین زندگی سے غافل کردیا ہے جو جنت کے بالا خانوں میں خوب سیرت عورتوں کے ساتھ ہو گی ، تم وہاں ہمیشہ رہو گے ، اور وہاں موت نہیں آئے گی ، اور تم جنت میں خوبصورت عورتوں کے ساتھ عیش کرو گے ، ( لہذا ) اپنی نیند سے بیدار ہو جاؤ ، کیونکہ نمازِ تہجد میں قرآن پڑھنا سونے سے کہیں بہتر ہے ۔‘‘ [ قیام اللیل للمروزی : ۹۰ ، التہجد وقیام اللیل لابن ابی الدنیا : ۳۱۷] 3. قیام اللیل جنت کے بالا خانوں میں درجات کی بلندی کا ایک سبب ہے ، جیسا کہ حضرت ابو مالک ا لأشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( إِنَّ فِیْ الْجَنَّۃِ غُرَفًا یُرٰی ظَاہِرُہَا مِنْ بَاطِنِہَا ، وَبَاطِنُہَا مِنْ ظَاہِرِہَا ، أَعَدَّہَا اللّٰہُ تَعَالٰی لِمَنْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ ، وَأَلاَنَ الْکَلاَمَ ، وَتَابَعَ الصِّیَامَ ، وَأَفْشَی السَّلاَمَ ، وَصَلّٰی بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ ) ترجمہ : ’’ بے شک جنت میں ایسے بالاخانے ہیں کہ جن کا بیرونی منظر اندر سے اور اندرونی منظر باہر سے دیکھا جا سکتا ہے ، انھیں اللہ تعالی نے اس شخص کیلئے تیار کیا ہے جو کھانا کھلاتا ہو ، بات نرمی سے کرتا ہو ، مسلسل روزے رکھتا ہو ، اور رات کو اس وقت نماز پڑھتا ہو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں ۔‘‘ [ احمد : ۵/۳۴۳ ، ابن حبان ( موارد الظمآن ) : ۶۴۱ ، الترمذی ( عن علی رضی اللہ عنہ ) : ۲۵۲۷ ، وحسنہ الألبانی فی صحیح سنن الترمذی وصحیح الجامع : ۲۱۱۹ ] 4. قیام اللیل پر ہمیشگی کرنے والے متقین اور محسنین میں سے ہیں جو کہ اللہ کی رحمت اور اس کی جنت کے مستحق ہیں ، فرمان الہی ہے :
Flag Counter