Maktaba Wahhabi

107 - 181
گذارتے ہیں کہ آپ کا پہلو بستر سے دور رہتا ہے ، جبکہ کافر اس وقت اپنی گہری نیند میں مست ہوتے ہیں ۔‘‘ 2. نمازِ تہجد دخولِ جنت کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگ بڑی تیزی کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بڑھے ( اور آپ کا استقبال کیا ) ، اور ہر جانب یہ آواز لگائی گئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ہیں ، چنانچہ میں بھی لوگوں میں شامل ہو گیا تاکہ آپ کو دیکھ سکوں ، پھر جب میں نے آپ کا چہرہ ٔانور دیکھا تو مجھے یقین ہو گیا کہ یہ چہرہ کسی جھوٹے آدمی کا نہیں ہو سکتا ، اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو سب سے پہلی حدیث سنی وہ یہ تھی : ( یٰا أَیُّہَا النَّاسُ ! أَفْشُوْا السَّلاَمَ ، وَأَطْعِمُوْا الطَّعَامَ ، وَصِلُوْا الْأَرْحَامَ ، وَصَلُّوْا بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ ، تَدْخُلُوْا الْجَنَّۃَ بِسَلاَمٍ ) ترجمہ : ’’ اے لوگو ! سلام کو پھیلاؤ ، کھانا کھلاؤ ، صلہ رحمی کرو ، اور رات کو اس وقت نماز پڑھا کرو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں ، ( اگر یہ کام کرو گے تو ) جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے ۔‘‘ [ابن ماجہ : ۱۳۳۴ ، ۳۲۵۱ ، الترمذی : ۲۴۸۵ ، ۱۹۸۴ والحاکم : ۳/۱۳ ، واحمد : ۵/۴۵۱۔ وصححہ الألبانی فی الصحیحۃ : ۵۶۹ وإرواء الغلیل : ۳/۲۳۹ ] اور کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے : ألہتک لذۃ نومۃ عن خیر عیش مع الخیرات فی غرف الجنان تعیش مخلدا لا موت فیہا وتنعم فی الجنان مع الحسان
Flag Counter