Maktaba Wahhabi

320 - 336
ناجائز ٹیکس لینے والوں سے کھانے اور غلے اور روپے پیسے قبول کرتے ہیں۔ بے داڑھی مونچھ کے نوخیز لڑکوں کو سماع کی مجلسوں میں اپنے ساتھ لے جاتے ہیں اور شمع کی روشنی میں مجموعہ کے اندر انہیں کھینچتے ہیں۔ اجنبی عورتوں سے ملتے جلتے ہیں اور اس کے لیے یہ دلیل دیتے ہیں کہ انہیں خرقہ پہنانا ہوتا ہے۔ حلال بلکہ ضروری سمجھتے ہیں کہ مستی میں جس شخص کے کپڑے گر جائیں اس کے کپڑوں کو آپس میں بانٹ لیں۔ یہ لوگ اس مستی کو وجد کہتے ہیں ، اور دعوت کو وقت کہتے ہیں ، اور لوگوں کو کپڑے بانٹنے کا حکم کہتے ہیں اور جس گھر میں ان کی دعوت کی گئی ہو وہاں سے اسی وقت نکلتے ہیں جب کہ ایک دو سری دعوت کو لازم کر لیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ دعوت واجب ہو گئی۔ حالانکہ ان باتوں کا عقیدہ رکھنا کفر اور انہیں کرنا فسق ہے۔ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ سارنگی بجا کر گانا گانا عبادت ہے۔ ہم نے ان سے سنا ہے کہ حدی خوانی اور محمل کی آمد کے وقت دعا قبول ہوتی ہے۔ کیونکہ ان کا عقیدہ ہے کہ یہ بھی عبادت ہے۔ حالانکہ یہ بھی کفر ہے کیونکہ جو شخص مکروہ اور حرام کام کو عبادت سمجھے وہ اپنے اس عقیدے کی وجہ سے کافرہو گیا۔ جب کہ باقی لوگوں کے لیے وہ کام صرف حرام یا مکروہ ہی رہا۔ اور اہل تصور اپنے آپ کو شیخ(پیر) کے حوالے کرتے ہیں۔ پس اگر ان کے شیخ کے درجہ و مقام کی بات آتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ شیخ پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ پھر اس شیخ کی رسّی کھلنے اور شطحیات نامی کفر و ضلالت والے اقوال کے دھاگے میں منسلک ہونے اور فسق و فجور کے معلوم و معروف کاموں میں ملوث ہونے کا حال نہ پوچھو۔ اگر ہ شیخ کسی خوبرو لونڈے کا بوسہ لیتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ رحمت ہے۔ اگر کسی اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی میں اکٹھا ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ اس کی بیٹی ہے، اور اس نے خرقہ پہن رکھا ہے اور اگر کوئی اور کپڑا اس کے مالک کی
Flag Counter