تکوینی اور دینی کلمات:
سنن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے آپ فرمایا کرتے تھے:
(( أَ عُوذُ بِکَلِمَا تِ ا ﷲِ التَّا مَّۃِ کُلِّھَا مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَ مِنْ
غَضَبِہِ وَ عِقَابِہِ وَ شَرِّ عِبَادِہِ وَ مِنْ ہَمَزَا تِ ا لشَّیَا طِینِ وَ أَ نْ یَّحْضُرُونَ۔))
’’ میں اللہ تعالیٰ کے کلمات تامہ کی پناہ مانگتاہوں ، اﷲ کی مخلوقات کے شر سے ، اﷲ کے غضب سے اس کے عذاب سے ، اس کے بندوں کے شر سے اور شیاطین کے وسوسوں سے کہ وہ میرے پاس آئیں ، پناہ مانگتا ہوں۔ ‘‘ [1]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جو شخص کسی منزل (مقام) پر اترے اور یہ دُعا پڑھ لے تو جب تک وہ اس منزل میں رہے گا اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی :
((أَ عُو ذُ بِکَلِمَا تِ ا للَّہِ التَّامَاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ۔)) [2]
یعنی ’’مخلوقِ الٰہی کے شر سے اللہ کے کلمات تامہ کے ذریعہ پناہ مانگتا ہوں۔ ‘‘
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دُعا پڑھا کرتے تھے:
(( أَعُوذُ بِکَلِمَا تِ ا للَّٰہِ ا لتَّا مَّا تِ الَّتِی لَا یُجَاوِزُھُنَّ بِرٌُ وَ لَا فَاجِرٌ وَ مِنْ شَرِّ مَا ذَ رَأَ فِی ا لْأَرْضِ وَ مِنْ شَرِّ مَا یَخْرُجُ مِنْھَا وَ مِنْ شَرِّ فِتَنِ اَ لَّیلِ وَ ا لنَّھَارِ ، وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ طَا رِ قٍ اِ لَّا طَا رِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ یَا رَ حْمٰنُ۔)) [3]
’’میں اللہ کے ان کلمات تامہ کے ذریعہ پناہ مانگتاہوں جن کی حدسے نہ نیک آگے بڑھ سکتا ہے نہ بد ، اور زمین میں پیدا ہونے والی چیزوں کے شر سے اور زمین سے نکلنے والی چیزوں کے شر سے ، رات اور دن کے فتنوں کے شر سے اور ہر اس چیز کے شر سے جو رات کو آئے پناہ مانگتا ہوں ، الایہ کہ کوئی رات کو آنے
|