Maktaba Wahhabi

123 - 336
نہ مَأْثُوْم (گنہگار) ، اس کی ہربات کی اتباع کی جائے اور نہ ہی اس کی اجتہادی غلطی کی وجہ سے اس پرکفریافسق کاحکم لگایاجائے۔ لوگوں پرواجب وہی چیز ہے جواﷲ تعالیٰ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ بھیجی ہے ، لیکن اگرکوئی شخص بعض فقہاء کے قول کے مخالف ہو اور دوسروں کے موافق ہو توکسی کے لیے جائز نہیں ہے کہ اس پر قول مخالف کو لازم کرے اور کہے کہ اس نے شریعت کی خلاف ورزی کی ہے۔ عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ کے فضائل میں چنداحادیث: صحیحین میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ، آپ نے فرمایا: ((قَدْ کَانَ فِی الْاُمَمِ قَبْلَکُمْ مُحَدَّثُوْنَ فَاِنْ یَّکُنْ فِیْ أُمَّتِیْ أَحَدٌ فَعُمَرُ مِنْہُمْ۔)) [1] ’’تم سے پہلی امتوں میں محدّث گزرے ہیں ، اگرمیری امت میں کوئی محدّث[2]ہوگاتووہ عمرہوں گے۔ ‘‘ نیز ترمذی وغیرہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیاہے کہ آپ نے فرمایا: ((لَوْ لَمْ أُبْعَثْ فِیْکُمْ لَبُعِثَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ )) [3]
Flag Counter