Maktaba Wahhabi

127 - 336
دیں توان کے جان ومال مجھ سے محفوظ ہیں ، الایہ کہ بطورقصاص لیے جائیں۔ ابوبکرصدیق نے کہا:کیارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایاہے: ’’ اِلَّا بِحَقِّہَا ‘‘ زکاۃ بھی جان ومال کاحق ہے ، اور فرمایا: ((وَاللّٰہِ لَوْ مَنَعُوْنِیْ عَناقا کَانُوا یُؤَدُّوْنَہَا اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم لَقَاتَلْتُہُمْ عَلٰی مَنْعِہَا۔)) [1] ’’قسم ہے اﷲ کی !اگروہ بکری کابچہ بھی جووہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کودیاکرتے تھے ، مجھے نہ دیں گے تومیں ان سے جہادکروں گا۔‘‘ عمر کہتے ہیں:قسم ہے اﷲ کی !مجھے معلوم ہوگیاکہ اﷲ تعالیٰ نے ابوبکرکاسینہ جہادکے لیے کھول دیاہے ، ’’فَعَلِمْتُ اَنَّہُ الْحَقُّ ‘‘ مجھے یقین ہوگیاکہ ان کی بات حق ہے۔ ‘‘ صدیق کامرتبہ محدث سے اونچاہے: اسی طرح کی بہت ساری مثالیں ہیں جن سے عمرپرابوبکرکی فضیلت بالکل واضح ہے ، بایں ہمہ حضرت عمر محد ث ہیں ، تاہم صدیق کامرتبہ محدث کے مرتبہ سے بلندتر ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ صدیق جوکچھ کہتا یا کرتا ہے ، وہ رسول معصوم سے سیکھ کر کہتا یا کرتا ہے ، محدث کچھ باتیں اپنے دل سے کہتاہے اور اس کادل معصوم نہیں ہوتاہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ وہ اپنے دل کے القاء کونبی معصوم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کی کسوٹی پرپرکھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ صحابۂ کرام سے مشورہ لیاکرتے تھے ، ان سے تبادلۂ خیالات کرتے تھے ، بعض امور میں ان کی طرف رجوع کرتے تھے ، کچھ امورمیں ان سے نزاع بھی ہوئی تھی۔ چنانچہ آپ اور صحابہ کرام ایک دوسرے کے خلاف کتاب وسنت سے دلائل پیش کرتے تھے ، اور آپ اپنی مخالفت پر انہیں برقراررکھتے تھے ، اور آپ ان کواور وہ آپ کوکتاب وسنت کے دلائل سنایا کرتے تھے ، اور آپ کبھی نہیں کہتے کہ میں محدث ہوں ، مجھ پرالہام ہوتاہے اور مجھ
Flag Counter