Maktaba Wahhabi

271 - 336
چنانچہ جس کے شیطان زیادہ طاقتورہوتے ہیں وہ اس کے مدمقابل کوقتل کردیتے ہیں۔ جہلاء کا عقیدہ ہے کہ یہ اﷲ کے متقی ولیوں کی کرامات ہیں ، حالانکہ یہ سب کرتوت صاحب کردارکواﷲ تعالیٰ سے دورکردیتے ہیں۔ یہ سب شیطانی احوال ہیں ، اس لیے کہ مسلمان کا قتل وہیں جائز ہے جہاں اﷲ نے جائز کیاہے۔ پھریہ کسیے ہوسکتاہے کہ معصوم لوگوں کاقتل ان کرامات میں شمارہو جن سے اﷲ تعالیٰ اپنے اولیاء کوسرفرازکرتاہے ۔ کرامت تویہ ہے کہ دین حق پر صبر واستقامت کامظاہرہ ہو۔ کسی بندہ کی تکریم اس سے بڑھ کر کیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اپنی محبوب اور پسندیدہ راہ چلنے میں اس کی مددکرے اور تقرب اور رفع درجات کے جواسباب ہیں اس کے لیے انہیں روزافزوں کردے۔ خارق عادت کی قسمیں: بعض خارق عادات ازقسم علم ہیں ، مثلاً مکاشفات ۔بعض ازقسم قدرت وملک ہیں ، مثلاً خارق عادت تصرفات اور بعض ازقسم غنا ہوتے ہیں یعنی علم ، قدرت اور مال ودولت جو لوگوں کوحاصل ہوتے ہیں۔ یہ اور اسی طرح کی دیگر باتوں کے ذریعہ بندہ کواﷲ تعالیٰ جوکچھ دیتا ہے ، اگراسے وہ اﷲ کی محبت ، رضا اور تقرب کے لیے نیز باعث رفع درجات اور احکام الٰہی اور احکام رسول کی تعمیل میں معاون بنائے تواﷲ اور اس کے رسول کے نزدیک اس کامرتبہ اور مقام بلندسے بلندترہوجائے گا۔ برعکس ازیں مذکورہ حاصل شدہ کیفیت کواﷲ اور اس کے رسول کے ممنوعات مثلاًشرک ، ظلم اور بے حیائی کے کاموں میں معاون بنائے تومذمت اور سزاکامستحق ہوگا ، اگرتوبہ اور حسنات کے ذریعہ تدارک نہ کرے تواس کاشمار گناہ گاروں میں ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر معجزات وکرامات کے حامل سزاپاتے ہیں۔گاہ یہ کرامتیں سلب کرلی جاتی ہیں ، جیسے بادشاہ کوحکومت سے معزول کردیاجاتاہے ، عالم سے اس کاعلم چھین لیا جاتاہے۔ گاہ اس کے نوافل سلب کرلیے جاتے ہیں ، چنانچہ ولایت خاصہ سے نیچے اترکروہ ولایت عامہ میں داخل ہوجاتاہے ، کبھی وہ فاسقوں کے درجے تک چلاجاتاہے ، کبھی اسلام
Flag Counter