Maktaba Wahhabi

180 - 336
مگروہ۔ ‘‘ حتیٰ کہ آگے یہ کہہ بیٹھا :’’ پس پوشیدہ اور ظاہر سب کاوہی عین ہے ، یہاں وہ نہیں ہے جودیکھے ، یہاں وہ نہیں جس سے اس کاماسویٰ پوشیدہ ہو ، اس کے سواکوئی نہیں ہے ، وہ یہی مسمیٰ ابوسعید خرازہے ، یہ اور اسی طرح کے دوسرے محدثات کے اسمائ۔ ‘‘ اس ملحدکومعلوم ہوناچاہئے کہ دو چیزوں کے درمیان امتیازکرنے والے کے لیے علماًوقولاًیہ کوئی شرط نہیں ہے کہ وہ ان دونوں چیزوں میں سے نہ ہو ، اور کوئی تیسراوجودہو۔ ہرآدمی اپنے آپ اور دوسرے شخص کے درمیان امتیازکرتاہے ، حالانکہ وہ تیسرانہیں ہوتا۔ بندہ جانتاہے کہ وہ بندہ ہے ، اور وہ اپنے اور اپنے خالق کے درمیان امتیازکرتاہے اور جانتاہے کہ وہ ان کاپروردگار ہے ، اور وہ اس کے بندے ہیں ، جیساکہ قرآن میں کئی جگہ وارد ہے۔ ہم نے قرآن سے ان اصحاب ایمان کے سامنے دلیل پیش کردی ہے جوباطنی اور ظاہر طورپرقرآن کااقرارکرتے ہیں۔ فلاسفہ صوفیوں کی باغیانہ جسارت: ان ملحدوں کاوہی دعویٰ ہے جوتلمسانی کاہے۔ [1] تلمسانی صوفیانہ اتحادکاسب سے ماہرشخص ہے ، ا سکے سامنے جب ’’فصوص‘‘ پڑھی گئی ، اور اس سے کہاگیاکہ قرآن مجید تمہارے قول کامخالف ہے ، تواس نے کہا:قرآن تمام کاتمام شرک ہے ، توحید تو ہمارے کلام میں ہے ، اس سے کہاگیاکہ اگروجودایک ہے توبیوی حلال اور بہن حرام کیوں ہے؟تواس نے جواب دیاکہ ہمارے نزدیک سب حلال ہیں ، لیکن یہ محجوبین حرام کہتے ہیں ، اس لیے ہم بھی کہہ دیتے ہیں کہ حرام ہیں تم پر۔ کفرعظیم ہونے کے علاوہ اس قول کے اندر کھلاہواتضاد اور تناقض ہے ، کیونکہ وجد جب
Flag Counter