Maktaba Wahhabi

317 - 336
کنجیوں کے مالک ہیں او ران کے پاس مسلمانوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لانے کے لیے تربیت کا بہترین اور افضل ترین طریقہ ہے۔ حالانکہ یہ ہے ان کا عقیدہ اور یہ ہے ان کا طریقہ، جو مسلمانوں کا دین بگاڑنے اور لوگوں کو رب العالمین کے پیغام سے ہٹانے اور بہکانے کا کام کرتا ہے۔ ۴۔ فسق و فجور اور اباحیت کی دعوت: جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تصوف کی بنیاد پہلے پہل تقویٰ پر تھی وہ غلطی پر ہیں۔ ان کے متعلق ابن جوزیرحمہ اللہ کی زبانی حسب ذیل حکایت سنیے: وہ ابو القاسم بن علی بن محسن تنوخی عن ابیہ کی سند سے رو ایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ مجھے اہل علم کی ایک جماعت نے بتایا کہ شیراز میں ایک شخص تھا جو ابن خفیف بغدادی کے نام سے معروف تھا اور وہاں صوفیوں کا شیخ(پیر) تھا۔ صوفیا اس کے پاس جمع ہوتے اور وہ دل میں گزرنے والے خیالات اور وسوسوں کے متعلق باتیں کیا کرتا۔ اس کے حلقہ میں ہزاروں آدمی جمع ہوتے۔ وہ بڑا خوشحال، چالاک اور ماہر تھا۔ اس نے کمزور لوگوں کو اس مذہب میں پھنسا رکھا تھا۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ اس کے شاگردوں میں سے ایک آدمی مر گیا اور اپنی صوفی بیوی کو چھوڑ گیا۔ اس کے پاس بڑی تعداد میں صوفی عورتیں جمع ہوئیں۔ اس ماتم میں ان کے سوا اور کوئی عورت شامل نہ تھی۔ جب لوگ اس آدمی کو دفن کر کے فارغ ہوئے تو ابن خفیف اور اس کے خواص شاگرد جو خاصی بڑی تعداد میں اس کے گھر آئے اور عورت کو صوفیوں کی باتوں کے ذریعے سے تسلی دینے لگے۔ یہاں تک کہ اس نے کہا کہ مجھے تسلی ہو گئی۔ تب ابن خفیف نے اس عورت سے کہا: یہاں غیر بھی ہیں؟ اس نے کہا : نہیں غیر نہیں ہیں۔ اس نے کہا: پھر نفس پر غم و الم کی آفتوں کو لازم کرنے اور اسے رنج و غم کے عذاب میں مبتلا رکھنے سے کیا فائدہ؟ آخر ہم کس بنا پر امتزاج (آپس میں خلط ملط ہونے) کو چھوڑ دیں، کیونکہ اس سے انوار ایک دوسرے سے ملیں گے ، روحیں صاف ہوں گی، آمدورفت ہو گی اور برکتیں نازل ہوں گی۔اس کے جواب میں عورتوں نے کہا: اگر آپ چاہیں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مردوں اور عورتوں کی جماعتیں
Flag Counter