Maktaba Wahhabi

156 - 336
اور پچھلے سارے گناہ اﷲ تعالیٰ معاف فرمائے۔ ‘‘ یہ آیت سن کولوگوں نے عرض کیا:یارسول اﷲ!کیایہ فتح ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہاں۔ ‘‘ سابقین اولین میں سے خلفاء اربعہ افضل ہیں: سابقین اولین میں خلفاء اربعہ سب سے افضل ہیں اور ان میں بھی ابوبکر رضی اللہ عنہ پھرعمر رضی اللہ عنہ افضل ہیں ، صحابہ کرام ، تابعین ، أئمۂ کرام اور جمہورامت سے یہی معروف ومشہور ہے۔ اس کے دلائل شرح وبسط کے ساتھ ہم نے اپنی کتاب ’’منھاج أہل السنۃ النبویۃ فی نفض کلام أہل الشیعۃ والقدریۃ‘‘ میں بیان کردیاہے۔ [1] الحاصل اہل سنت اور اہل تشیع کے تمام گروہوں کااتفاق ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امت میں افضل ترین شخصیت خلفاء ہی میں کوئی ہے ، صحابہ کرام کے بعد صحابہ سے افضل کوئی نہیں ہے۔ اولیاء اﷲ میں افضل وہ ہے جسے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کاسب سے زیادہ علم ہو اور جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں سب سے آگے ہو ، مثلاصحابہ کرام جورسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کوسمجھنے اور اس کی پیروی میں تمام امت سے کامل ترہیں۔ دین محمدی کے باب میں علمی اور عملی اعتبارسے ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کوسب سے زیادہ درجۂ کمال حاصل ہے۔ اولیاء کوانبیاء سے افضل کہناصریح گمراہی ہے۔ نبی کامرتبہ گھٹانایہودونصاریٰ کاطریقہ ہے: ایک غلط روجماعت نے خاتم الانبیاء پرقیاس کرتے ہوئے خاتم الأولیاء کوافضل الأولیاء قراردیاہے۔ بزرگان قدیم میں خاتم الاولیاء کی بات محمد بن علی ترمذی کے سواکسی نے نہیں کی
Flag Counter