Maktaba Wahhabi

108 - 336
لوگوں میں اختلاف ہے کہ ’’صوفی‘‘ اور فقیر‘‘ میں نام کے اعتبارسے کون افضل ہے۔ اختلاف یہاں بھی ہے کہ شکرگذارغنی (مالدار) افضل ہے یاصابرفقیر ، جنیداور ابولعباس بن عطاء کے مابین یہ نزاع بہت پرانی ہے ، امام احمد سے دوروایتیں مروی ہیں ، مگرصحیح وہی ہے جس کی طرف اﷲ تبارک وتعالیٰ نے اس آیت میں اشارہ فرمایاہے: (يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ )(الحجرات :۱۳) ’’لوگو! ہم نے تم سب کوایک مرداور ایک عورت سے پیداکیا ، اور پھرتمہاری ذاتیں اور برادریاں ٹھہرائیں ، تاکہ ایک دوسرے کوپہچان سکو ، ورنہ اﷲ کے نزدیک تم میں بڑاشریف وہ ہے جوتم میں بڑاپرہیزگارہے۔ ‘‘ صحیح بخاری میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا: ’’کون لوگ افضل ہیں؟فرمایا!جوتمام لوگوں سے پرہیزگارہوں۔‘‘ عرض کیا گیا:ہم یہ نہیں پوچھتے؟فرمایا:یوسف نبی اﷲ ابن یعقوب نبی اﷲ ابن اسحاق نبی اﷲ ابن ابراہیم خلیل اﷲ افضل ہیں۔ پھرعرض کاگیا:ہم یہ نہیں پوچھتے؟ فرمایا: معادن عرب کے متعلق پوچھتے ہو؟لوگوں کی مثال سونے اور چاندی کی کانوں کی سی ہے ، ان میں جولوگ جاہلیت کے زمانہ میں سب سے بہتر تھے ان کوسوجھ بوجھ آجائے تواسلام میں بھی سب سے بہتر ہیں۔ ‘‘ [1] فضیلت وبرتری کامعیارتقویٰ ہے حسب نسب نہیں: کتاب وسنت سے پتہ چلتاہے کہ ا ﷲ کے نزدیک معززترین وہ ہے جوسب سے زیادہ متقی اور پرہیزگارہو۔ سنن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے : ((لَا فَضْلَ لِعَرَبِیٍّ عَلٰی عَجَمِیٍّ، وَلَا لِعَجَمِیِّ عَلٰی عَرَبِیِّ،
Flag Counter