Maktaba Wahhabi

93 - 336
پانچویں فصل: ایمان اور کفرکی حقیقت اور مومنین کی ایک دوسرے پرفوقیت چونکہ اﷲ کے ولی مومن ومتقی ہی ہیں اور یہ حقیقت بھی ہے کہ لوگوں کے اندرایمان وتقویٰ کم وبیش ہوتاہے ، لہٰذا ولایت الٰہی کے باب میں بھی وہ ایمان وتقویٰ کے اعتبارسے کم وبیش ہوں گے ، ٹھیک اسی طرح جس طرح کفرونفاق میں کمی بیشی ہوتی ہے۔ اس اعتبار سے اﷲ تعالیٰ کے ساتھ دشمنی بھی کم وبیش ہواکرتی ہے۔ ایمان وتقویٰ کی اصل اﷲتعالیٰ کے پیغمبروں پرایمان اور پھراس ایمان کاجامع پہلو یہ ہے کہ ختم رسل محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان لایاجائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان اﷲ تعالیٰ کی تمام کتابوں پرایمان کاضامن ہے۔ کفرونفاق کی اصل یہ ہے کہ پیغمبروں اور ان کی لائی ہوئی باتوں سے انکارکردیاجائے ۔ یہی وہ کفرہے جسے اختیارکرنے والاآخرت میں عذاب کامستحق ہوگا ، کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں خبردی ہے کہ وہ کسی کوعذاب نہیں دے گا ، جب تک کہ اس کے پا س رسالت نہ پہنچ جائے : (وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّى نَبْعَثَ رَسُولًا) (الاسرائ: ۱۵) ’’اور ہماری سنت یہ نہیں کہ رسول بھیجنے سے پہلے ہی عذاب دینے لگیں۔ ‘‘ اور فرمایا (إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَى نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِنْ بَعْدِهِ وَأَوْحَيْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ
Flag Counter