Maktaba Wahhabi

29 - 336
امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کا ایک مختصر تعارف علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ جیسی عبقری شخصیت کاتعارف چندسطروں میں بیان کرنا دریا کو کوزے میں بند کرناہے ، مگر ’’مَا لَا یُدْرَکُ کُلُّہٗ لَا یُتْرَکَ جَلُّہٗ‘‘ کے پیش نظر مختصر تذکرہ حسب ذیل ہے: تراجم کی کتابوں میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ کانام ونسب یوں بیان کیاجاتاہے: ابوالعباس أحمد بن عبد الحلیم بن عبد السلام بن عبد اﷲ بن محمد بن الخضربن محمدبن الخضر بن علی بن عبداﷲ بن الحرانی الدمشقی۔ ’’تیمیہ ‘‘شیخ الاسلام کی ایک دُور کی دادی … الخضربن محمد کی دادی … کا نام ہے۔ ابن تیمیہ رحمہ اللہ اسی مناسبت سے مشہور ہے۔ ان کے دادا’’عبدالسلام ‘‘ بھی ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی نسبت سے معروف ہیں ، جنہیں’’جد‘‘یعنی داداکہہ کر ممتاز کیاجاتاہے۔ امام شوکانی نے انہیں کی کتاب ’’منتقی الاخبار من أحادیث سید الاخیار‘‘ کی شرح ’’نیل الاوطار ‘‘ کے نام سے لکھی ہے ، جوتمام مسلمانوں میں بے حدمقبول ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کاسال ولادت ۶۶۱ھ اور سال وفات ۷۲۸ھ ہے ، اس طرح انہوں نے کل (۶۷)سال کی عمر پائی۔ یہ بہت طویل عمرنہیں ہے ، لیکن شیخ الاسلام نے اس مدت میں جوعلم اور اصلاحی کارنامے انجام دئے ، اور جس طرح ان کاذکرخیراور ان کی عمدہ تاثیرباقی بلکہ روزافزوں ہے، اس کے پیش نظر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے کارناموں نے ان کوعمرجاوداں عطاکردی ہے ۔ جب تک دنیاباقی رہے گی اس وقت تک ابن تیمیہ رحمہ اللہ کویادکیاجاتارہے گا ، اور لوگ ان کے لیے اﷲ تعالیٰ سے رحمت ومغفرت کی دعاکرتے رہیں گے۔
Flag Counter