Maktaba Wahhabi

168 - 336
ہی سے علم حاصل کرتے ہیں ، اس لیے وہ اپنے تئیں نبی پرفائق ہوگیا۔ نبی کے جس خاصہ کاتذکرہ اس نے کیاہے اس کے پیش نظر اس کااس نوعیت کاہونا تودرکنار نبی سے اونچاہوناکیامعنیٰ رکھتاہے۔ حیرت بالائے حیرت یہ ہے کہ جس خاصہ کاتذکرہ اس نے کیاہے عام مومنین بھی اسے حاصل کرلیتے ہیں ، نبوت تواس سے ماور اء شے ہے۔ ابن عربی اور ان جیسے حضرات گوصوفیاء ہونے کے دعویدار ہیں مگر درحقیقت وہ ملحد صوفیاء سے تعلق رکھتے ہیں ، وہ متکلم صوفیاء بھی نہیں ہیں ، چہ جائے کہ فضیل بن عیاض ، ابراہیم بن ادہم ، ابوسلیمان دارانی ، معروف کرخی ، جنید بن محمد اور سہل بن عبداﷲ تستری وغیرہ رضوان اﷲ علیہم اجمعین جیسے مشائخ اہل کتاب وسنت میں ان کاشمارہوگا۔ اﷲ تعالیٰ سے براہ راست علم سیکھنے کامدعی گمراہ ہے: اﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرشتوں کی جوصفات بیان فرمائی ہیں وہ ان لوگوں کے عقیدہ کے برعکس ہیں ، ارشاد ہے: )وَقَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمَنُ وَلَدًا سُبْحَانَهُ بَلْ عِبَادٌ مُكْرَمُونَ (26) لَا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُمْ بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ (27) يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَى وَهُمْ مِنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ (28) وَمَنْ يَقُلْ مِنْهُمْ إِنِّي إِلَهٌ مِنْ دُونِهِ فَذَلِكَ نَجْزِيهِ جَهَنَّمَ كَذَلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ (( الانبیائ:۲۶۔ ۲۹) ’’مشرکین کہتے ہیں کہ رحمان اولاد والاہے(غلط ہے)اس کی ذات پاک ہے ، بلکہ جن کووہ اولاد سمجھتے ہیں وہ اولادنہیں بلکہ اس کے باعزت بندے ہیں۔ وہ لوگ اﷲ تعالیٰ کے فرمان سے کبھی تجاوزنہیں کرتے ، اور اسی کے حکم کے ماتحت کام کرتے ہیں ، اﷲ تعالیٰ وہ سب کچھ جانتاہے جوان کے روبروہوچکاہے یاان کے پہلے ہواہے ، اور وہ فرشتے اسی کی سفارش کرتے ہیں ، جن کے لیے سفارش اﷲ تعالیٰ کومنظور ہو ، اور وہ توخودہیبت الٰہی سے لرزاں وترساں ہیں ، اور جوشخص
Flag Counter