Maktaba Wahhabi

255 - 352
تیسری شفاعت مستحقین جہنم کیلئے ہوگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے حق میں شفاعت کریں گے کہ انہیں جہنم میںداخل نہ کیا جائے اور جو داخل کئے جاچکے ہوں گے ان کے متعلق جہنم سے نکالے جانے کی شفاعت کریں گے۔اس شفاعت میں انبیاء اور صدیقین وغیرہ بھی آپ کے شریک ہوں گے۔ عبارت کی تشریح … شرح… ۸ ۔ امورِ قیامت کے تذکرہ میں شیخ رحمہ اللہ اہل ایمان کے انتہائی اہم امر کو بیان فرمارہے ہیں چنانچہ گذشتہ عبارت میں شیخ رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے کہ پل صراط کو عبور کرنے اور حقوق ومظالم میں قصاص کے اجراء کے بعد اہلِ ایمان کو جنت میں داخلہ کی اجازت دی جائے گی یعنی جنت میں داخلہ اللہ تعالیٰ کے اذن اور جنت کے دروازے کے کھولنے کے بعد ہوگا۔ چنانچہ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں’’ جنت کا دروازہ سب سے پہلے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کھلوائیں گے‘‘ جیسا کہ صحیح مسلم میں جناب انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے فرماتے ہیں: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : [ آتی باب الجنۃ یوم القیامۃ فاستفتح، فیقول الخازن:من أنت؟ فأقول :محمد، فیقول :بک أمرت أن لا أفتح لأحد قبلک] ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:[ میں جنت کے دروازے کے پاس آؤں گا اور دروازہ کھولنے کا مطالبہ کروں گا خازنِ جنت کہے گا: آپ کون ہیں؟ میں کہوں گا: میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہوں، خازنِ جنت کہے گا مجھے آپ ہی کے متعلق حکم دیا گیا ہے کہ آپ سے پہلے کسی کیلئے دروازہ نہ کھولوں] اس حدیث سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شرف وفضل کا اظہار ہورہا ہے ۔ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ جنت میں سب سے پہلے امت محمدیہ داخل ہوگی ‘‘ اس کی دلیل صحیح مسلم کی یہ حدیث ہے :[ونحن اول من یدخل الجنۃ]
Flag Counter