Maktaba Wahhabi

250 - 352
’’الصراط‘‘ کا لغوی معنی طریقِ واضح ہے، اس کا شرعی معنی شیخ رحمہ اللہ نے بایں الفاظ بیان فرمایا ہے: ’’وھو ا لجسرالذی بین ا لجنۃ وا لنا ر‘‘ (الصراط جنت اور جہنم کے درمیان ایک پل ہے) پل صراط کا مقام بیان کرتے ہوئے فرمایا:’’ علی متن جہنم‘‘ (یعنی پل صراط جہنم کی پشت پر قا ئم گا) پل صراط پر سے لوگوں کے گذرنے کی حالت بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’یمر الناس علیہ علی قدر أعما لھم ‘‘( لوگ اپنے اپنے اعمال کے بمطابق اس پر سے گذریں گے) پل صراط پر سے یہ گزرنا موقف ،حشر اور حساب کے بعد ہوگا،کیونکہ پل صراط پر سے گذر کرہی اہل ایمان جہنم سے نجات پاکر جنت تک پہنچیں گے،جبکہ اہل النار پل صراط پر سے جہنم میں گرجائیں گے ۔ جیسا کہ احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے۔ اس کے بعد شیخ رحمہ اللہ نے پل صراط پر سے گذرنے والوںکے احوال کو تفصیلاً ذکر فرمایا ہے۔ چنانچہ فرماتے ہیں: ’’فمنھم من یمر کلمح البصر‘‘یعنی قیامت کے دن لوگوں کا پل صراط پر تیزی یا آہستگی سے گذرنا ان کے ایمان اور عمل صالحہ کے بمطابق ہوگا ،چنانچہ آدمی کی دینِ اسلام پر استقامت وثبات کے بقدر ہی پل صراط پر سے گذرتے ہوئے اسے ثبات نصیب ہوگا، چنانچہ جو دنیا میں صراط معنوی یعنی دینِ اسلام پر ثابت قدم رہا ہوگا وہ آخرت میں صرطِ حسی یعنی جہنم پر قائم پل صراط پر بھی ثابت قدم رہے گا، اور جو صراطِ معنوی پر قائم نہ رہا ہوگا وہ صراطِ حسی پر بھی قائم نہ رہ سکے گا۔ بعض الفاظ کی توضیح: ’’العدو‘‘:دوڑنا ’’الزحف‘‘سرین کے بل چلنا ’’کلالیب‘‘کلوب کی جمع ہے لوہا جس کا ایک سرا مڑا ہوا ہو ’’ تخطف‘‘کسی چیز کو جلدی سے اٹھالینا یعنی اچک لینا۔ بعض لوگوں کا پل صراط پر سے سرین کے بل گذرنا یا پل صراط پر لگے آنکڑوں کا انہیں اچک
Flag Counter