Maktaba Wahhabi

245 - 352
ٖ فَسَوْفَ یُحَاسَبُ حِسَابًا یَّسِیْرًا } فقا ل رسول اللّٰه :ا نما ذ لک العرض ولیس أحد ینا قش ا لحساب یوم ا لقیامۃ ا لاعذ ب] ترجمہ:[ قیامت کے دن جس سے حساب لیا گیا وہ ہلاک ہوگیا،عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں: میں نے سوال کیاکہ کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا:{ فَأَمَّا مَنْ أُوْتِیَ کِتَابَہٗ بِیَمِیْنِہٖ فَسَوْفَ یُحَاسَبُ حِسَابًا یَّسِیْرًا } ترجمہ:’’ (تو(اس وقت) جس شخص کے داہنے ہاتھ میں اعمال نامہ دیا جائے گا۔ اس کا حساب تو بڑی آسانی سے لیا جائے گا۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ حِسَابًا یَّسِیْرًا ‘‘ سے مراد ’’عرض‘‘ (اعمال پیش کیا جانا ) ہے، البتہ جس کسی سے قیامت کے دن مناقشہ جانچ پڑتال ہوا، وہ ضرور عذاب میں مبتلا ہوگا] ا لنوع الثانی :کافروں کا حساب اس کے متعلق شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’البتہ کفار کا محاسبہ نیکیوں اور بدیوں کا وزن کرکے نہیں ہوگا کیوں کہ ان کی تو سرے سے نیکیاں ہی نہیں ہونگی۔‘‘ یعنی کفار کے نامۂ اعمال میں نیکیاں ہونگی ہی نہیں کہ گناہوں کے ساتھ ان کے وزن کی ضرورت پڑے کیونکہ کفر کی وجہ سے ان کے اچھے اعمال اکارت ہوچکے ہوں گے اور آخرت میں ان کے پاس صرف ان کے گناہ ہوں گے ۔چنانچہ ان کفار کے محاسبہ کی صورت وکیفیت بیان کرتے ہوئے شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا:’’ ان کے اعمال شمار کرکے انہیں مطلع کیا جائے گا اور وہ اقرار بھی کرلیں گے اور پھر انہیں ان اعمال کی جزا دی جائے گی‘‘ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:{ فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوابِمَا عَمِلُواوَلَنُذِیْقَنَّھُمْ مِنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ } (فصلت: ۵۰) ترجمہ:’’ یقینا ہم ان کفار کو ان کے اعمال سے خبردار کریں گے اور انہیں سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے‘‘
Flag Counter