Maktaba Wahhabi

219 - 352
آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کہہ دیں کہ میں بہت قریب ہوںہر پکارنے والے کی پکار کوجب کبھی وہ مجھے پکارے ، قبول کرتا ہوں‘‘ ( ا لبقرۃ: ۱۸۶) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:[ان الذی تدعونہ أقرب ا لی أحد کم من عنق راحلتہ] ترجمہ:[جس ذات کو تم پکارتے ہووہ تو تمہاری سواری کی گردن سے بھی زیادہ تمہارے قریب ہے] کتاب وسنت میں اللہ تعالیٰ کے قرب ومعیت کے متعلق جو کچھ بیان ہوا ہے یہ اللہ تعالیٰ کے علو وفوقیت کے منافی نہیں ہے، اس لئے کہ جمیع صفات میں اللہ تعالیٰ کا مثل کوئی نہیں ہے، اللہ تعالیٰ مخلوق کے قریب ہونے کے باوجود مخلوق سے بلند ہے ،اور مخلوق سے بلند ہونے کے باوجود مخلوق کے قریب بھی ہے۔ عبارت کی تشریح … شر ح … مصنف رحمہ اللہ ،اللہ تعالیٰ کی صفات علوواستواء علی العرش پر ایمان لانے کے وجوب کو ثابت کرچکنے کے بعد اس فصل میں اس بات پر متنبہ کرناچاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی صفات قریب (مخلوق کے قریب ہونا)اور مجیب (مخلوق کی دعائیں قبول کرنا) پر ایمان لانابھی واجب ہے،اللہ تعالیٰ نے ان دونوں صفات ’’قریب،مجیب‘‘ کو ایک ہی آیت میں جمع کردیا ہے ، چنانچہ فرمایا: { وَاِذَا سَأَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَإِنِّیْ قَرِیْبٌ أُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَادَعَانِ } ترجمہ:’’ جب میرے بندے میرے بارے میں آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے سوال کریں تو آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کہہ دیں کہ میں بہت قریب ہوںہر پکارنے والے کی پکار کوجب کبھی وہ مجھے پکارے ، قبول کرتا ہوں‘‘ ( ا لبقرۃ: ۱۸۶)
Flag Counter