Maktaba Wahhabi

169 - 352
… شر ح … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث میں اللہ تعالیٰ کیلئے جن صفات کا اثبات فرمایا ہے ان پر ایمان لانا واجب ہے جس طرح ان صفات پرایمان لانا واجب ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کیلئے قرآن مجید میں بیان فرمایا ہے،کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان درحقیقت وحی إلٰہی ہے، جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَمَا یَنْظِقُ عَنِ الْھَوٰی اِنْ ھُوَ اِلاَّ وَحْیٌ یُّوْحٰی } (النجم:۳،۴) ترجمہ’’ آپ اپنی خواہش سے گفتگونہیں فرماتے ،آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی گفتگومحض وحی ہوتی ہے‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کافرمان:{ وَاَنْزَلَ اللّٰه عَلَیْکَ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَۃَ } ترجمہ’’ اور اللہ نے آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر کتاب و حکمت کو نازل فرمایا‘‘ اس آیت کریمہ میںکتاب سے مراد قرآن،اور حکمت سے مراد سنت ہے، لہذا قرآن کی طرح سنت میںوارد احکامات کو ماننا بھی واجب ہے، خاص کر اعتقاد ی مسائل (کیونکہ یہ تو اصل دین ہیں) اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { وَمَاآتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَانَھَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوا } (الحشر:۷) ترجمہ:’’ اور جو کچھ تمہیں رسول نے دیا اس کو لے لو اور جس سے انہوں نے روک دیا اس سے رک جاؤ‘‘ البتہ قبولِ حدیث کیلئے ضروری ہے کہ وہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو،اس لئے شیخ رحمہ اللہ نے الاحادیث الصحاح (یعنی صحیح احادیث) کا لفظ استعمال کیا ہے ۔ محدثین کے نزدیک حدیثِ صحیح وہ ہے جس میں درج ذیل پانچ شروط جمع ہوں : (۱) تمام راوی عادل ہوں۔ (۲) تمام راوی ضابط ہوں۔
Flag Counter