Maktaba Wahhabi

42 - 418
﴿ فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَـٰكِن تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ﴾ ’’تو حقیقت یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ وہ دل جو سینوں میں ہیں اندھے ہو جاتے ہیں۔‘‘[1] اور یہ وحیِ الٰہی جو قرآن کی صورت میں ہمارے پاس محفوظ ہے، آدمی کی روح اور زندگی ہے۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے: أَلاَ وَإِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ ، وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ أَلاَ وَهِيَ الْقَلْب ’’خبردار! بے شک جسم میں گوشت کا ایک ٹکڑا ہے جب وہ صحیح اور صالح ہوتا ہے تو تمام بدن (کا فعل) صالح اور درست ہو جاتا ہے اور جب وہ بگاڑ اور فساد سے دوچار ہوتا ہے تو سارا بدن بگاڑ کا شکار ہوتا ہے۔ خبردار! وہ ٹکڑا دل ہے۔‘‘[2] کسی شاعر نے اسی حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے ؎ دل کے بگاڑ ہی سے بگڑتا ہے آدمی جس نے اِسے سنبھال لیا وہ سنبھل گیا قرآن دل کی روح اور اصلاحِ قلب کا مؤثر ترین عامل ہے۔ جب دل زندہ وبیدار ہو جاتا ہے تو انسانی زندگی کے تمام گوشے قرآنی ہدایت کے نور سے منور ہو جاتے ہیں۔ اور انسان اللہ کے فضل ورحمت کا حقدار بن جاتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ وَكَذَٰلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ رُوحًا مِّنْ أَمْرِنَا ۚ مَا كُنتَ تَدْرِي مَا الْكِتَابُ وَلَا الْإِيمَانُ وَلَـٰكِن جَعَلْنَاهُ نُورًا نَّهْدِي بِهِ مَن نَّشَاءُ مِنْ عِبَادِنَا ۚ وَإِنَّكَ
Flag Counter