نام ہے، لہٰذا جس قلق، افسوس، اضطراب، نفسیاتی بیماریوں، لاینحل مسائل اور خوفناک امور سے آج عام لوگوں کے دل بھرے ہوئے ہیں اور انھوں نے ان کی زندگی کو ایسا جہنم بنا دیا ہے جسے برداشت کرنے کی ان میں طاقت نہیں، تلاوت کے لیے جمع ہونے والے لوگ ان میں ہرگز مبتلا نہیں ہوتے۔[1] سکینت سے مراد ایسا سکون اور طمانیت ہے جس سے دل پوری طرح مطمئن ہو جاتا ہے اور اسے وحشتوں سے سکون میسر آ جاتا ہے۔[2] اکثر اوقات دل حزن و ملال سے بھرا ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں مومن جب اپنے بھائیوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی کتاب کے اردگرد حلقہ بنا کر بیٹھتے ہیں اور ایک دوسرے کو اس کی تعلیم دیتے ہیں تو اس حالت میں دل کے تمام غم دور ہو جاتے ہیں اور ان پر سکینت نازل ہوتی ہے۔ کہاں ہیں وہ لوگ جن کے دل و دماغ میں رنج وغم نے آشیانہ بنا لیا ہے اور وہ اپنے غم و آلام سے نجات پانے کے لیے دم بدم نفسیاتی بیماریوں کی علاج گاہوں میں پناہ لیتے ہیں؟ وہ ان مجلسوں سے دور کیوں ہیں جن کے شرکاء پر سکینت نازل ہوتی ہے؟ ان کے لیے ایک ہی راہ نجات ہے کہ وہ نافرمانیوں سے بچیں، گناہوں کی زندگی ترک کر دیں اور راحت و سکینت کی ان نورانی محفلوں میں آ بیٹھیں جہاں قرآن کریم کی تعلیم دی جاتی ہے تا کہ وہ اپنے دلوں سے گناہوں کی آلائش دھو ڈالیں، اپنے آپ کو پاکیزہ اور مطہر بنا لیں اور تکالیف سے راحت اور سکون حاصل کرلیں۔[3] جونہی وہ قرآنی تعلیم کے حلقوں میں آئیں گے، ان کے سارے دکھ دور ہو جائیں گے۔ ٭ رحمت کا ڈھانپنا: رحمت اہل قرآن کے قریب ہے بلکہ وہ ان کی مجالس کو ڈھانپ لیتی |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |