Maktaba Wahhabi

44 - 338
رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔‘‘ 4۔ سنن دارمی، شعب الایمان بیہقی، طبقات ابن سعد اور مستدرک حاکم کی ایک حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّمَا أَنَا رَحْمَۃٌ مُہْدَاۃٌ)) [1] ’’میں رحمتِ مہداۃ [ہدیۂ رحمت] ہوں۔‘‘ 5۔ ایسے ہی الادب المفرد امام بخاری، مستدرک حاکم، شعب الایمان بیہقی اور طبقات ابن سعد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے : ((اِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ صَالِحَ الْأَخْلَاقِ)) [2] ’’مجھے حسنِ اخلاق کے اتمام و تکمیل کے لیے مبعوث کیا گیا ہے۔‘‘ 6۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کفار کے لیے بھی رحمت ہونے کا اندازہ اور کفار کے ساتھ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حسنِ سلوک کا پتہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ لبید بن اعصم یہودی کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی سزا نہیں دی بلکہ معاف کردیا حالانکہ اس بات کا صاف انکشاف ہوگیا تھا کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جادو کرکے بہت پریشان کیا تھا جیسا کہ قرآنِ کریم کی آخری دو سورتوں [معوّذتَین]کی تفسیر اور صحیح بخاری کتاب الطب، صحیح مسلم اور مسند احمد میں تفصیلی واقعہ مذکور ہے۔[3] 7۔ اسی طرح صحیح بخاری میں ایک واقعہ مذکور ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب ایک غزوہ سے واپس تشریف لائے تو بعض منافقین نے سازش کے ذریعے نبی
Flag Counter