Maktaba Wahhabi

72 - 338
محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرضیت قرآنِ کریم کی روشنی میں کوئی بھی انسان اپنے کسی بھی مذہبی پیشوا اور دینی راہنما کی توہین و تضحیک پسند نہیں کرتا چہ جائیکہ وہ پیشوا و راہنما کوئی عام شخص نہیں بلکہ تمام سابقہ انبیاء علیہم السلام اور ان کی امتوں پر گواہی دینے والی شخصیت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہوں۔ یہ عظیم منصب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خود اللہ تعالیٰ نے عطافرمایا ہے چنانچہ سورۃ النساء میں ارشادِ الٰہی ہے: { فَکَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اُمَّۃٍم بِشَھِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِکَ عَلٰی ھٰٓؤُلَآئِ شَھِیْدًا} [النساء: ۴۱] ’’بھلا اُس دن کیا حال ہو گا جب ہم ہر اُمت میں سے احوال بتانے والے کو بلائیں گے اور آپ کو اُن لوگوں کا (حال بتانے کو) گواہ طلب کریں گے۔‘‘ دوسری جگہ سورۃ النحل میں ارشاد فرمایا: { وَ یَوْمَ نَبْعَثُ فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ شَھِیْدًا عَلَیْھِمْ مِّنْ اَنْفُسِھِمْ وَ جِئْنَا بِکَ شَھِیْدًا عَلٰی ھٰٓؤُلَآئِ وَ نَزَّلْنَا عَلَیْکَ الْکِتٰبَ تِبْیَانًا لِّکُلِّ شَیْئٍ وَّ ھُدًی وَّ رَحْمَۃً وَّ بُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَ } [النحل: ۸۹] ’’اور (اس دن کو یاد کریں ) جس دن ہم ہر اُمت میں سے خود اُن
Flag Counter