Maktaba Wahhabi

80 - 338
محبتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند نمونے: اہل و مال اور دل و جان سے زیادہ محبت کا معیار صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے پورا کرکے دکھلادیا: ۱۔ حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کے اس اقرار اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کے علاوہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی مثالیں قائم کیں جنھیں آدمی پڑھ کر حیرت زدہ ہو جاتا ہے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و رفاقت کے سامنے دنیا جہاں کو پرکاہ کی اہمیت بھی نہ دی۔ ان میں سے چند حیرت انگیز نمونے پیشِ خدمت ہیں : ۲۔ صحیح مسلم، شرح السنہ بغوی، سنن کبریٰ بیہقی اور مسند امام احمد میں حضرت ربیعہ اسلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں گزارتا اور وضو کا پانی اور دیگر ضرورت کی اشیا لایا کرتا تھا۔ ایک دن اس خدمت پر خوش ہوکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کچھ مانگ لو‘‘ میں نے عرض کیا: ((أَسْئَلُکَ مُرَافَقَتَکَ فِي الْجَنَّۃِ )) ’’مجھے جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ چاہیے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اور کچھ؟‘‘ تو انھوں نے عرض کیا: ’’بس صرف یہی رفاقت چاہیے۔‘‘ تب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَأَعِنِّيْ عَلٰی نَفْسِکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ)) [1] ’’تب پھر بکثرت سجدوں [نوافل] کے ساتھ میری مدد کرو۔‘‘ (تاکہ
Flag Counter