Maktaba Wahhabi

249 - 338
ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا [اور] کہے گاکہ اے کاش! میں نے پیغمبر کے ساتھ رشتہ اختیار کیا ہوتا۔ ہائے شامت، کاش میں نے فلاں شخص کو دوست نہ بنایا ہوتا۔ اس نے مجھ کو (کتابِ) نصیحت کے میرے پاس آنے کے بعد بہکا دیا اور شیطان انسان کو وقت پر دغا دینے والا ہے۔‘‘ ۶۔ امیہ بن خلف: ناموسِ رسالت میں گستاخی کرنے والوں میں ہی سے چھٹا شخص امیہ بن خلف بھی تھا، وہ آنکھوں اور انگلیوں کے اشاروں اور اپنی زبان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تنقیص و توہین اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیب جوئی و غیبت خوری کیا کرتا تھا۔ سیرت ابن ہشام میں تو لکھا ہے کہ اس کی انھی گستاخیوں پر اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کی سورۃ الہمزہ نازل فرمائی اور اس میں اس کی ویل و ہلاکت کی خبر دی۔ چنانچہ اس سورت میں ہے : { وَیْلٌ لِّکُلِّ ھُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِنِ . الَّذِیْ جَمَعَ مَالًا وَّعَدَّدَہٗ .یَحْسَبُ اَنَّ مَالَہٗٓ اَخْلَدَہٗ . کَلَّا لَیُنْبَذَنَّ۔م فِی الْحُطَمَۃِ . وَمَآ اَدْرٰکَ مَاالْحُطَمَۃُ . نَارُ اللّٰہِ الْمُوْقَدَۃُ . الَّتِیْ تَطَّلِعُ عَلَی الْاَفْئِدَۃِ . اِِنَّھَا عَلَیْھِمْ مُّوْصَدَۃٌ . فِیْ عَمَدٍ مُّمَدَّدَۃٍ}[1] [الھمزۃ: ۱ تا ۹] ’’ہر طعن آمیز اشارے کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے۔ جو مال جمع کرتا اور اس کو گن گن کر رکھتا ہے۔ (اور) خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اس کی ہمیشہ کی زندگی کا موجب ہو گا۔ ہرگز نہیں، وہ ضرور
Flag Counter