Maktaba Wahhabi

231 - 338
{ وَاِِذَا رَاَوْکَ اِِنْ یَّتَّخِذُوْنَکَ اِِلَّا ھُزُوًا اَھٰذَا الَّذِیْ بَعَثَ اللّٰہُ رَسُوْلًا} [الفرقان: ۴۱] ’’اور یہ لوگ جب آپ کو دیکھتے ہیں تو آپ کی ہنسی اڑاتے ہیں کہ کیا یہی شخص ہے جس کو اللہ نے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے؟‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے استہزاء و ایذاء رسانی کی شکلیں : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایذاء رسانی اور استہزاء و مذاق اڑانے کے لیے اہلِ مکہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مختلف ناموں سے برا بھلا کہا: ۱۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’شاعر‘‘ کہا گیا۔ چنانچہ سورۃ الانبیاء میں ارشادِ الٰہی ہے: { بَلْ قَالُوْٓا اَضْغَاثُ اَحْلَامٍم بَلِ افْتَرٰہُ بَلْ ھُوَ شَاعِرٌ فَلْیَاْتِنَا بِاٰیَۃٍ کَمَآ اُرْسِلَ الْاَوَّلُوْنَ} [الأنبیاء: ۵] ’’ بلکہ (ظالم) کہنے لگے کہ (یہ قرآن) پریشان (باتیں ہیں جو) خواب (میں دیکھ لی) ہیں (نہیں ) بلکہ اس نے اس کو اپنی طرف سے بنا لیا ہے (نہیں ) بلکہ یہ (شعر ہے جو اس )شاعر (کا نتیجۂ طبع) ہے تو جیسے پہلے (پیغمبر نشانیاں دے کر) بھیجے گئے تھے (اُسی طرح) یہ بھی ہمارے پاس کوئی نشانی لائے۔‘‘ سورۃ الطور میں ارشادِ الٰہی ہے : { اَمْ یَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِہٖ رَیْبَ الْمَنُوْنِ} [الطور: ۳۰] ’’کیا کافر کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے (اور) ہم اس کے حق میں زمانے کے حوادث کا انتظار کر رہے ہیں ؟‘‘
Flag Counter