Maktaba Wahhabi

115 - 338
خود بھی شامل ہے جبکہ آدم علیہ السلام کے اعزاز میں فرشتے ہی شامل ہو ئے تھے اور وہ بھی صرف ایک مرتبہ شامل ہو ئے جبکہ یہاں دوام واستمرار ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے: ع عقل دُور اندیش می داند کہ تشریفے چنیں ہیچ دیں پرور ندید وہیچ پیغمبر نیافت ’’دُور اندیش اور عقل ودانش والے لوگ جانتے ہیں کہ ایسا شرف کسی دین پرور نے کہیں دیکھا نہ پہلے کسی پیغمبر کو یہ نصیب ہوا۔‘‘ ۲۔ دس رحمتیں نازل، دس نیکیاں حاصل، دس درجات بلند، دس گناہ معاف: صحیح مسلم، ابو داود، ترمذی، نسائی، ابن حبان اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مَنْ صَلّٰی عَلَيَّ وَاحِدَۃً صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْراً)) [1] ’’جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھا اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے۔‘‘ سنن نسائی، دارمی، مستدرک حاکم، مصنّف ابن ابی شیبہ، مسند احمد اور فضل الصلوٰۃ علیٰ النبی صلی اللہ علیہ وسلم لاسماعیل القاضی میں حضرت ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ((أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ جَآئَ ذَاتَ یَوْمٍ، وَ الْبِشْرُ یُرٰی فِيْ وَجْہِہٖ، فَقَالَ: اِنَّہٗ جَآئَ نِيْ جِبْرِیْلُ فَقَالَ: اِنَّ رَبَّکَ یَقُوْلُ: أَمَا یُرْضِیْکَ یَا مُحَمَّدُ أَنْ لَّا یُصَلِّيْ عَلَیْکَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِکَ اِلَّا صَلَّیْتُ عَلَیْہِ عَشْرًًا، وَلَا یُسَلِّمُ عَلَیْکَ أَحَدٌ مِّنْ أُمَّتِکَ اِِلَّا سَلَّمْتُ عَلَیْہِ عَشْرًا)) [2]
Flag Counter